بنگلہ دیش کے آئندہ پارلیمانی انتخاب میں ہوگی برطانیہ کی انٹری، یورپ سے بھیجے جائیں گے 150 مبصرین

برطانوی ہائی کمشنر سارہ کک نے کہا کہ برطانیہ بنگلہ دیش میں شفاف، منصفانہ اور پرامن انتخاب کرانے میں تعاون کرے گا۔ اس کے علاوہ برطانیہ پولنگ ایجنٹس کی ٹریننگ میں بھی مدد کرے گا۔

بنگلہ دیشی جھنڈا، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش میں آئندہ سال فروری 2026 میں پارلیمانی انتخاب ہونے والے ہیں۔ اس درمیان خبر ہے کہ یورپی یونین (ای یو) اس انتخاب میں اہم کردار ادا کرنے جا رہی ہے۔ یورپی یونین تقریباً 150 انتخابی مبصرین بھیجنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے لیے یورپی یونین نے بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ اور الیکشن کمیشن (ای سی) کے ساتھ سہ فریقی معاہدے  (ایم او یو) پر دستخط کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ الیکشن کمیشن کے سینئر سکریٹری اختر احمد نے صحافیوں کو اس بارے میں اطلاع دی۔

برطانوی ہائی کمشنر سارہ کُک نے کہا کہ برطانیہ الیکشن کمیشن کو پرامن اور منصفانہ انتخاب کرانے میں ہر ممکن مدد کرے گا۔ سارہ نے چیف الیکشن کمیشن (سی ای سی) اے ایم ایم نصیر الدین سے تقریباً ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی۔ ان کی سربراہی میں 2 رکنی برطانوی وفد نے الیکشن کمیشن سے بات چیت کی۔ اختر احمد نے بتایا کہ یورپی یونین کے وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور کچھ سوالوں پر وضاحت طلب کی۔ اختر احمد نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے پری-الیکشن (قبل از وقت انتخاب) کے ماہرین یہ جاننا چاہتے تھے کہ مبصرین پولنگ مراکز میں داخل ہو سکیں گے یا نہیں۔ تمام 150 مبصرین ایک ساتھ نہیں آئیں گے بلکہ انتخابی شیڈول کے اعلان کے مختلف اوقات میں بنگلہ دیش آئیں گے۔ الیکشن کمیشن کے سکریٹری نے یہ بھی بتایا کہ یورپی یونین کے مبصرین یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ انتخابی نتائج کیسے شائع ہوں گے، گزٹ نوٹیفکیشن کب آئے گا اور کیا یہ معلومات کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی۔


برطانوی ہائی کمشنر سارہ کک نے کہا کہ برطانیہ بنگلہ دیش میں شفاف، منصفانہ اور پرامن انتخاب کرانے میں تعاون کرے گا۔ اس کے علاوہ برطانیہ پولنگ ایجنٹس کی ٹریننگ میں بھی مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ برطانیہ اور دیگر بین الاقوامی شراکت دار خاص طور سے کمزور طبقوں کے لیے قومی شہری تعلیم کے پروگرام اور انتخابی افسران کی ٹریننگ میں تعاون کر رہے ہیں۔ اس طرح یورپ اور برطانیہ دونوں بنگلہ دیش کے آئندہ پارلیمانی انتخاب میں فعال کردار ادا کرنے کی تیاری میں ہیں، تاکہ انتخاب شفاف، منصفانہ اور پرامن ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔