پاکستان کے بلوچستان صوبہ میں بم دھماکہ، 4 لوگوں کی موت، 20 زخمی
دھماکہ کے بعد نامعلوم حملہ آوروں اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان تھوڑی دیر کے لیے گولی باری ہوئی۔ دھماکے کے بعد افسورں نے علاقے کو سیل کر دیا ہے، تلاشی مہم جاری ہے۔

پاکستان کے بلوچستان صوبہ میں ایک بازار کے پاس زوردار دھماکہ ہوا ہے۔ اس دھماکے میں 4 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 20 دیگر افراد شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ اتوار کی شام کو بلوچستان کے قلعہ عبداللہ ضلع کے جبار مارکیٹ میں پیش آیا جس میں عمارت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ اس دھماکے کے بعد لوگوں میں زبردست افرا تفری مچ گئی۔ ’ایکسپریس ٹریبیون‘ کی خبر کے مطابق دھماکہ کے بعد کئی دکانیں منہدم ہو گئیں اور کئی میں آگ لگ گئی۔
دھماکہ کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ریاض خان کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ میں 4 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ یہ مارکیٹ فرنٹیئر کارپس (ایف سی) قلعہ کی پچھلی دیوار کے پاس واقع ہے۔
دھماکہ کے بعد نامعلوم حملہ آوروں اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان تھوڑی دیر کے لیے گولی باری ہوئی۔ دھماکے کے بعد افسورں نے علاقے کو سیل کر دیا ہے، تلاشی مہم جاری ہے۔ ساتھ ہی علاقے کو خالی کردیا گیا۔ زخمیوں میں قبائلی بزرگ حاجی فیض اللہ خان گبی زئی کا ایک سیکوریٹی گارڈ اور کئی دیگر لوگ بھی شامل ہیں۔
یہ دھماکہ کھجدار ضلع کے نعل علاقے میں ایک چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح لوگوں کی طرف سے کیے گئے شید بندوق حملے میں چار لیوی اہلکاروں کی جان جانے کے کچھ دن بعد ہوا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں بغاوت تھم نہیں رہی ہے۔ بلوچ رہنما مسلسل پاکستانی حکومت اور فوج کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور بلوچستان کو الگ ملک بنانے کی مانگ کر رہے ہیں۔ بلوچ رہنما میر یار بلوچ نے تو صوبہ کی آزادی کا بھی اعلان کر دیا ہے اور ہندوستان سمیت دنیا بھر کے ملکوں سے بلوچستان کو ایک آزاد ملک کے طور پر منظوری دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ دیگر اہم بلوچ رہنما بھی مسلسل اپنی آواز اٹھا رہے ہیں اور اس سے بلوچوں کی بغاوت مضبوط ہوتی جا رہی ہے اور پاکستان کی بلوچستان پر پکڑ کمزور ہوتی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔