بنگلہ دیش کی عبوری حکومت شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کو کنگال کرنے پر آمادہ، روزانہ 1200 کروڑ ٹکا ہو رہا ضبط!

بی ایف آئی یو کے مطابق اب تک 1573 بینک کھاتوں سے 1680 کروڑ ٹکا اور 30 لاکھ ڈالر ضبط کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 188 کھاتوں سے 15500 کروڑ ٹکا ضبط ہوا ہے۔ حکومت روزانہ تقریباً 1200 کروڑ ٹکا ضبط کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>محمد یونس/شیخ حسینہ (فائل)، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور ان کے خاندان کے خلاف محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت سخت کارروائی کر رہی ہے۔ حسینہ، ان کے خاندان اور 10 بڑے کاروباری گروپوں سے بڑے پیمانے پر رقم ضبط کی گئی ہے۔ بنگلہ دیش فنانشیل انٹیلی جنس یونٹ (بی ایف آئی یو) کی رپورٹ کے مطابق کارروائی کے دوران کُل 57257 کروڑ ٹکا (41.68 کروڑ روپے) ضبط کیے گئے ہیں۔ اس میں سے 10452 کروڑ ٹکا (7.60 کروڑ روپے) بیرون ملک میں اور 46805 کروڑ ٹکا (34.07 کروڑ روپے) ملک کے اندر ضبط کیے گئے ہیں۔ روزانہ بنگلہ دیش حکومت تقریباً 1200 کروڑ ٹکا ضبط کر رہی ہے۔

عبوری حکومت نے مذکورہ معاملے کی تحقیقات کے لیے 11 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے۔ ان میں اینٹی کرپشن کمیشن، پولیس کا کرائم انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) اور نیشنل بورڈ آف ریونیو (این بی آر) شامل ہیں۔ بنگلہ دیش فنانشل انٹیلی جنس یونٹ (بی ایف آئی یو) ان ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ ان میں کئی غیر ملکی ایجنسیاں بھی تحقیقات میں مدد کر رہی ہیں۔


بی ایف آئی یو کے مطابق اب تک 1573 بینک کھاتوں سے 1680 کروڑ ٹکا اور 30 لاکھ ڈالر ضبط کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 188 کھاتوں سے 15500 کروڑ ٹکا ضبط ہوا ہے، ان میں سے کچھ رقم عارضی طور پر ضبط کر لی گئی ہے، جس پر تحقیقات کے بعد فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔ بیرون ممالک ضبط کی گئی جائیداد میں 6037 کروڑ ٹکا کی منقولہ جائیداد اور 4354 کروڑ ٹکا کی غیر منقولہ جائیداد شامل ہیں۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سابق وزیر برائے اراضی جاوید کے 15 کروڑ پاؤنڈ اور بیکسمکو کے سلمان ایف رحمٰن کے بیٹے اور بھانجے کے 9 کروڑ پاؤنڈ ضبط کیے ہیں۔ تحقیقات میں شامل اہم گروپوں میں ایک عالم گروپ، ارامٹ گروپ (سابق وزیر سیف الزماں چودھری جاوید کے فیملی کا)، متنازعہ نابل گروپ، بیکسمکو، ناسا، سکدار، بسوندھرا، سامٹ، اورین اور جیمکون شامل ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2021 میں تیزی سے کمی آئی تھی۔ اگست 2021 میں یہ 48 ارب ڈالر سے کم ہو کر 20.48 ارب ڈالر ہو گیا تھا۔ لیکن اب حکومت کی سخت کارروائی سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پھر سے بڑھ کر 31 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ بنگلہ دیش بینک کے گورنر ڈاکٹر احسان ایچ منصور نے کہا کہ رقم کی واپسی میں وقت لگے گا، لیکن حکومت بدعنوانی کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکہ، کناڈا، یو اے ای اور سنگاپور جیسے ممالک کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے، تاکہ چوری ہوا پیسہ واپس لایا جا سکے۔ اس طرح بنگلہ دیش حکومت بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے خلاف سخت قدم اٹھا رہی ہے، جس سے ملک کی معاشی حالت مضبوط ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔