بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ نے ’ہندوؤں‘ کا نام لے کر یونس حکومت کے خلاف کیا اعلانِ جنگ

عوامی لیگ کے فیس بک صفحہ پر پوسٹ کردہ ایک بیان کے مطابق پارٹی یونس حکومت پر استعفیٰ کے لیے دباؤ بنانے کے مقصد سے یکم فروری سے سڑکوں پر اترے گی۔

شیخ حسینہ، تصویر آئی اے این ایس
شیخ حسینہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش میں یونس حکومت کی تشکیل کے بعد بھی ہنگامے کا دور جاری، اور اب یہ ہنگامہ مزید بڑھنے کے آثار دکھائی دینے لگے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی نے یونس حکومت کے خلاف ’اعلانِ جنگ‘ کر دیا ہے۔ جلد ہی عوامی لیگ یونس حکومت کے خلاف مظاہرہ شروع کرے گی، اور اس کا مقصد ملک میں ہندوؤں پر ہو رہے مظالم بتایا جا رہا ہے۔ عوامی لیگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں ہندوؤں کے ہو رہے استحصال کے خلاف آواز اٹھائے گی اور محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت سے استعفیٰ طلب کرے گی۔

جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، ان میں بتایا جا رہا ہے کہ عوامی لیگ نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ شیخ حسینہ کے بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعد یہ عوامی لیگ کا پہلا بڑا مظاہرہ ہوگا۔ گزشتہ سال طلبا تحریک کے بعد شیخ حسینہ کی قیادت والی حکومت کا زوال دیکھنے کو ملا تھا اور پارٹی کے بیشتر لیڈروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اپنی جان کو خطرہ کے خوف سے کئی پارٹی لیڈران اب بھی بیرون ممالک میں چھپے ہوئے ہیں، لیکن عوامی لیگ کے تازہ اعلان سے ایک نیا سیاسی ماحول پیدا ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔


سوشل میڈیا پلیٹ فار ’فیس بک‘ پر عوامی لیگ نے ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس پوسٹ کے مطابق پارٹی یونس حکومت پر استعفیٰ کے لیے دباؤ بنانے کے مقصد سے یکم فروری سے سڑکوں پر اترے گی۔ جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پارٹی اس کی تیاریوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ 6 فرور کو ملک بھر میں احتجاجی مارچ اور ریلیاں نکالے جانے کا بھی منصوبہ ہے۔ علاوہ ازیں 10 فروری کو بھی مظاہرہ اور ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔ پارٹی کے فیس بک صفحہ پر جاری کیے گئے اس بیان میں 16 فروری کو ملک بھر میں ناقہ بندی اور 18 فروری کو صبح سے شام تک ہڑتال کیے جانے کی جانکاری بھی دی گئی ہے۔

اس پوسٹ کی سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ شیخ حسینہ کو ’وزیر اعظم‘ کہہ کر ہی مخاطب کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تحریک کے ذریعہ آئی سی ٹی (انٹرنیشنل کریمنل ٹریبونل) میں وزیر اعظم اور پارٹی کے دیگر لیڈران کے خلاف لگے الزامات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد عوامی لیگ نے 10 نومبر 2024 کو بھی سڑکوں پر اترنے کا اعلان کیا تھا، لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ فروری 2025 کے لیے تیار منصوبوں کا کتنا اثر دیکھنے کو ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔