دہلی میں مقیم شیخ حسینہ کی بنگلہ دیش حکومت جاسوسی کرا رہی! وزیر اعظم محمد یونس کے پریس سکریٹری کا انکشاف
شیخ حسینہ نے حال ہی میں رائٹرس، اے ایف پی اور دی انڈیپنڈنٹ کو انٹرویو دیا ہے۔ اس انٹرویو کے بعد سے بنگلہ دیش کی حکومت حرکت میں آ گئی ہے۔ حکومت پر حسینہ کو لے کر لاپروائی برتنے کا الزام ہے۔

بنگلہ دیش کی محمد یونس حکومت دہلی میں مقیم سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جاسوسی کروا رہی ہے۔ اس حقیقت سے خود یونس حکومت کے پریس سکریٹری نے پردہ اٹھایا ہے۔ پریس سکریٹری شفیق العالم نے میڈیا کو بتایا کہ شیخ حسینہ کی ہر سرگرمی پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ اس کے لیے اسپیشل مانیٹرنگ سیل بنایا گیا ہے۔ ’دی ڈیلی اسٹار‘ اخبار کے مطابق شفیق العالم نے شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ کے کارکنان کو نصیحت بھی دی ہے۔ انھوں نے لیگ کے کارکنان سے شیخ حسینہ سے دور بنانے کے لیے کہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں اگست 2024 میں شیخ حسینہ کا تختہ پلٹ ہوا تھا۔ حکومت جانے کے بعد فیملی کے ساتھ شیخ حسینہ دہلی آ گئی تھیں۔ حسینہ دہلی میں ہی لودی گارڈن کے پاس مقیم ہیں۔ انھوں نے حال ہی میں خبر رساں ایجنسی رائٹرس، اے ایف پی اور دی انڈیپنڈنٹ کو انٹرویو دیا ہے۔ اس انٹرویو کے بعد سے بنگلہ دیش کی حکومت حرکت میں آ گئی ہے۔ حکومت پر حسینہ کو لے کر لاپروائی برتنے کا الزام ہے۔ حسینہ پر بنگلہ دیش میں 100 سے زیادہ مقدمات درج ہیں۔ ان میں بیشتر مقدمے قتل اور بدعنوانی سے جڑے ہوئے ہیں۔
بہرحال، پریس سکریٹری شفیق العالم نے صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’شیح حسینہ کو کئی مواقع پر خاموشی کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعہ اپنے کارکنان کو پیغام دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ حسینہ نے بنگلہ دیش میں جولائی کے دوران انقلاب برپا کرنے والوں کو دہشت گرد کہا ہے۔ ہم سرکاری ایجنسیوں سے مستقل حسینہ کے بارے میں جانکاری لے رہے ہیں۔‘‘ شفیق العالم کے مطابق یونس حکومت حسینہ کی سبھی سرگرمیوں پر نظر رکھ رہی ہے۔ کہیں کوئی گڑبڑی نہیں ہونے دیا جائے گا۔ عوامی لیگ کے ان کارکنان کی بھی شناخت کی جا رہی ہے، جو مستقل شیخ حسینہ کے رابطے میں ہیں۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ شفیق العالم کا یہ بھی کہنا ہے کہ حسینہ کے خلاف عدالت کا جیسے ہی فیصلہ آئے گا، ہم حکومت ہند سے رابطہ کریں گے۔ اس کے بعد آگے کے حالات پر میڈیا کو اپڈیٹ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حسینہ 2008 سے 2024 تک بنگلہ دیش کی وزیر اعظم رہیں۔ حسینہ کا کہنا ہے کہ 2024 میں امریکہ اور پاکستان نے کٹر پسندوں کی مدد سے ان کی حکومت گرا دی۔ بنگلہ دیش میں فی الحال محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت قائم ہے۔ محمد یونس کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ نے حکومت میں رہنے کے دوران مظالم کیے ہیں، ان پر کیس درج ہے اور عدالت میں سماعت چل رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔