برطانیہ کی رکن پالیمنٹ اور شیخ حسینہ کی بھانجی ٹیولپ صدیق کو بنگلہ دیش کی عدالت نے سنائی 2 سال کی سزا
ٹیولپ صدیق کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جو معاملے درج کیے گئے ہیں، ان میں کوئی جان نہیں ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت نہ تو ان کی بات سن رہی ہے اور نہ ہی انہیں ثبوت مہیا کرا رہی ہے۔

بنگلہ دیش کی عدالت نے معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کو ایک ماہ میں تیسری بار کسی معاملہ میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ ڈھاکہ کے نیو ٹاؤن پروجیکٹ سے متعلق بدعنوانی معاملہ میں شیخ حسینہ کو 5 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ شیخ حسینہ کی بہن ریحانہ اور ان کی بھانجی ٹیولپ صدیق کو بھی اس معاملہ میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ بنگلہ دیشی میڈیا ’پروتھوم الو‘ کے مطابق ٹیولپ کو 2 سال کی اور ان کی ماں ریحانہ کو 7 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ ٹیولپ صدیق برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ ہیں۔ جب ان پر 2024 میں مذکورہ معاملہ کا الزام عائد ہوا تھا، تب انہیں حکومت میں وزارت کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ شیخ حسینہ کو بنگلہ دیش کی عدالت نے اب تک 26 سال کی سزا سنا دی ہے۔ اس کے علاوہ فیصلے میں انہیں عدالت سے موت کی سزا بھی مل چکی ہے۔ شیخ حسینہ کے خلاف 100 سے زائد مقدمے بنگلہ دیش کی مختلف عدالت میں زیر التوا ہیں۔ شیخ حسینہ پر قتل عام، عہدہ کا غلط استعمال اور بدعنوانی کے الزام عائد ہیں۔ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے مطابق معزول ہونے کے بعد اگر شیخ حسینہ ڈھاکہ سے اپنے تعلقات ختم کر دیتیں تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ اقتدار جانے کے بعد بھی شیخ حسینہ سیاست میں سرگرم ہیں، جسے بنگلہ دیش کے لوگ قبول نہیں کریں گے۔
بنگلہ دیش کی عدالت نے جس طریقے سے ٹیولپ صدیق کو 2 سال کی سزا سنائی ہے، اس سے سیاسی گلیاروں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ کیونکہ ٹیولپ برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ ہیں اور ان کی پارٹی وہاں پر حکومت میں ہے۔ حال ہی میں ٹیولپ نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت پر بدلے کی کارروائی کا الزام عائد کیا تھا۔ ٹیولپ کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جو معاملے درج کیے گئے ہیں، ان میں کوئی جان نہیں ہے۔ بنگلہ دیش کی حکومت نہ تو ان کی بات سن رہی ہے اور نہ ہی انہیں ثبوت مہیا کرا رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ٹیولپ صدیق کے متعلق برطانیہ کے 5 مشہور وکلاء نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو خط بھی لکھا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیولپ کو جس طرح سے نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔