جنوبی افریقہ میں جی20  کا سربراہی اجلاس کسی باضابطہ حوالگی کی رسم کے بغیر ختم ہو گیا!

کل جی20   کی کوئی رسمی حوالگی کی تقریب نہیں ہوئی۔ جنوبی افریقہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکہ چاہے تو وہ پیر کو  جنوبی افریقہ کے وزارت خارجہ سے جی 20 کے دستاویزات لے سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جنوبی افریقہ میں جاری G-20 سربراہی اجلاس باضابطہ حوالگی کے عمل کو مکمل کیے بغیر ہی ختم ہو گیا۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے گویل کو کسی کے حوالے نہیں کیا۔گویل ایک ہتھوڑا ہے جسے سربراہی اجلاس کے اگلے میزبان ملک کے حوالے کیا جاتا ہے۔کیونکہ اگلا میزبان امریکہ ہے اس لئے اس بار اسے امریکہ کے حوالے کیا جانا تھا لیکن ڈونالڈ ٹرمپ کے سربراہی اجلاس  میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے گویل کو کسی امریکی اہلکار کے حوالے نہیں کیا گیا۔ جنوبی افریقی وزیر خارجہ نے کہا، "آج کوئی رسمی حوالگی کی تقریب نہیں ہوگی۔ اگر امریکہ چاہے تو وہ پیر کو ہماری وزارت خارجہ سے جی 20 دستاویزات لے سکتا ہے۔"

اس دوران وائٹ ہاؤس نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا۔ ڈپٹی سکریٹری نے کہا، "جنوبی افریقہ نے G-20 دستاویزات کو باضابطہ طور پر حوالے نہ کرکے غلطی کی ہے۔" درحقیقت، میزبان ملک اگلے سربراہی اجلاس کے میزبان ملک کو گویل حوالے کرتا ہے۔ یہ ایک لائیو تقریب ہے، جہاں دونوں ممالک کے رہنما آمنے سامنے ملاقات کرتے ہیں۔ اس بار اسے امریکی صدر ٹرمپ کے حوالے کیا جانا تھا لیکن انہوں نے اس سمٹ میں شرکت نہیں کی ۔


ٹرمپ نے اس حقیقت کا حوالہ دیا کہ افریقہ میں سفید فام عیسائیوں کو مارا جا رہا ہے اور ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔خبر ہے کہ  امریکہ نے ایک اہلکار کو گویل لینے کے لیے بھیجا تھا، لیکن افریقی صدر نے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ وہ گویل  کو کسی جونیئر اہلکار کے حوالے کرنے کے بجائے خالی کرسی کے حوالے کریں گے۔ افریقی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا امریکا کے ساتھ کوئی سفارتی تنازع نہیں ہے تاہم گویل ایک ایسا اعزاز ہے جو کسی جونیئر اہلکار کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔