ہائڈروجن بم تجربہ کے بعد امریکی شیئر بازار میں گراوٹ

Getty Images
Getty Images
user

یو این آئی

نیویارک: شمالی کوریا کی جانب سے ہائڈروجن بم کے تجربہ کے بعد اتوار کو امریکہ کے اکویٹی انڈیکس فیوچرز گراوٹ سے کھلے۔ یہاں الیکٹرانک خریداری شروع ہونےکے کچھ وقت بعد ایس اینڈ پی 500 ای منی فیوچرس میں 0.5 فیصد گراوٹ درج کی گئی۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا نے اتوار کو چھٹا جوہری تجربہ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک ایسے ہائیڈروجن بم کا تجربہ ہے جو بین الابراعظمی بیلسٹک میزائل پر نصب کیا جا سکتا ہے۔ پیانگ یانگ کا کہنا ہے کہ یہ اب تک کا سب سے طاقتور بم تجربہ تھا۔ رپورٹ کے مطابق ہائیڈروجن بم کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے اُسے بین الابراعظمی میزائل پر نصب کیا جا سکے۔ شمالی کوریا کے ایک ٹیلی ویژن کورین سینٹرل ٹیلی ویژن کے نیوز کاسٹر ری چن ہئی نے خبر دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جوہری دھماکے سے کسی طرح کی تابکاری پیدا نہیں ہوئی۔ دھماکے کے سبب زلزلے کے دو جھٹکے محسوس کیے گئے اور پہلے جھٹکے کی شدت 6.3 ریکارڈ کی گئی۔

قبل ازیں جب ایسے جھٹکے محسوس کیے گئے تو اس وقت بھی شمالی کوریا نے جوہری تجربات کیے تھے۔ پہلے جھٹکے کے آٹھ منٹ بعد چینی ادارے کے مطابق 4.6 شدت کا جھٹکا محسوس کیا گیا جو کہ غیر معمولی نہیں تھا اور حقیقاً یہ ایک میگا ٹن کے جوہری تجربے سے وقوع پذیر ہو سکتا ہے۔
کوریئن سنٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق ملک کے راہنما کم جونگ اُن نے جوہری ہتھیاروں کے انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور وہاں اس کا معائنہ کیا۔ مزید برآں کم نے اس ہتھیار کو ’تھرمونیوکلیئر ہتھیار قرار دیا جو کہ انتہائی دھماکا خیز قوت کا حامل ہے اور مقامی ٹکنالوجی اور کوششوں سے تیار کیا گیا ہے۔‘
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے نے ہفتہ کو فون پر گفتگو کی اور اس ضرورت پر زور دیا کہ شمالی کوریا سے بڑھتے ہوئے خطرے کے تناظر میں دونوں ملک اور جنوبی کوریا قریبی تعاون جاری رکھیں۔

اس سے قبل شمالی کوریا کی طرف سے جوہری تجربات کی اقوام متحدہ کی طرف سے مذمت کرتے ہوئے اس ملک کے خلاف تعزیرات بھی عائد کی جا چکی ہیں۔

جاپان کے وزیراعظم نے تازہ جوہری دھماکے کے بعد یہ فعل کسی طور ’قابل قبول نہیں ہے‘‘۔
چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں شمالی کوریا کے جوہری دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پیانگ یانگ پر زور دیا کہ وہ اپنے ’غلط‘ اقدامات کو روکے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کا احترام کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Sep 2017, 11:29 AM