امریکہ: ماؤئی جنگل کی آگ میں کئی ثقافتی وراثت تباہ، 66 افراد اب بھی لاپتہ

ہوائی کے گورنر جوش گرین نے کہا کہ ماؤئی جزیرہ پر جنگل میں لگی آگ کے بعد 66 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں، نیوز ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق جنگل کی آگ 8 اگست کو بھڑکی اور ماؤئی کے لاہنا میں پھیل گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ماؤئی آتشزدگی کے بعد کا منظر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ماؤئی آتشزدگی کے بعد کا منظر، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہوائی کے گورنر جوش گرین نے جانکاری دی ہے کہ ماؤئی جزیرہ پر جنگل میں لگی آگ کے بعد 66 افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ نیوز ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق جنگل کی آگ 8 اگست کو بھڑکی تھی اور ماؤئی کے لاہنا میں پھیل گئی، جس سے سمندر کے کنارے کا تاریخی شہر جل کر خاک ہو گیا۔

افسران کے مطابق آگ نے 115 لوگوں کی جان لے لی ہے اور کئی سودیشی ثقافتی وراثت کو تباہ کر دیا۔ یہ ہوائی کی تاریخ میں سب سے تباہناک قدرتی آفات اور سب سے خطرناک امریکی جنگل کی آگ میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ گرین نے جمعہ کو ایک خطاب میں کہا کہ ’’آج ایک ماہ ہو گیا ہے۔ زبردست آگ نے لاہنا اور ماؤئی کے دیگر علاقوں کو تباہ کر دیا تھا۔‘‘


ہوائی کے گورنر نے کہا کہ یو ایس فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے بتایا کہ انھیں موصول فون کال اور ای میل کی بنیاد پر 66 لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ یہ وہ تعداد ہیں جو شروع میں 3000 سے زیادہ تھی اور پھر گزشتہ ہفتہ گھٹ کر 385 ہو گئی۔ گورنر کے مطابق نقل مکانی کرنے والے 7500 سے زیادہ زندہ بچے لوگوں کو پناہ گزیں مقامات سے 29 ہوٹلوں اور سینکڑوں ایئر بی این بی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ریاست کے اٹارنی جنرل اینی لوپیز ایک آزاد تھرڈ پارٹی پرائیویٹ آرگنائزیشن کے ذریعہ سے آگ لگنے کے ابساب اور ایمرجنسی رسپانس کی پوری جانچ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔