سری لنکا میں سیلاب اور لینڈسلائیڈ سے تباہی کا نظارہ، اب تک 56 لوگوں کی موت، 600 سے زائد گھر تباہ

بگڑتے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سری لنکائی حکومت نے جمعہ کے روز سبھی سرکاری دفاتر اور اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ صادر کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>سری لنکا میں لگاتار بارش سے سیلاب کا سامنا، تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سری لنکا میں گردابی طوفان ’دِتوا‘ کا اثر بہت زیادہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس طوفان کی وجہ سے مستقل بارش ہو رہی ہے اور اس کے نتیجے میں زمین دھنسنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ بگڑے ہوئے حالات میں اب تک 56 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ 600 سے زیادہ گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ مشکل حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے جمعہ کے روز سبھی سرکاری دفاتر اور اسکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ صادر کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتہ سے ہی سری لنکا خراب موسم کا سامنا کر رہا ہے۔ جمعرات کو موسلادھار بارش نے یہاں تباہی والا نظارہ پیدا کر دیا۔ تیز بارش کے سبب کئی مقامات پر گھروں، سڑکوں اور کھیتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کئی علاقے میں لینڈسلائیڈ کے واقعات پیش آئے جو انسانی ہلاکتوں کا سبب بنے۔ حکومت کے مطابق سب سے زیادہ تباہی بدولا اور نوارا ایلیا کے پہاڑی چائے پروڈکشن والے علاقوں میں دیکھنے کو ملی، جہاں جمعرات کو ہی 25 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سنٹر کے مطابق ان 2 علاقوں میں 21 افراد لاپتہ ہیں، جبکہ 14 زخمی بتائے جا رہے ہیں۔


سری لنکا کے دیگر حصوں میں بھی لینڈسلائیڈ سے کئی لوگوں کی جان گئی ہے۔ مستقل تیز بارش سے بیشتر ندیوں اور تالابوں میں طغیانی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سیلاب والے حالات کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ کئی سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور آمد و رفت بری طرح متاثر ہے۔ چٹانیں، درخت اور مٹی گرنے سے بھی کئی راستے اور ریلوے ٹریک بند ہو گئے ہیں۔

مقامی ٹی وی چینلوں پر جمعرات کو ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر سیلاب میں پھنسے گھر کی چھت پر کھڑے 3 لوگوں کو بچاتا نظر آیا۔ بحریہ اور پولیس کے جوان بھی کشتیوں کی مدد سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا رہے ہیں۔ مزید ایک دل دہلا دینے والا واقعہ امپارا میں پیش آیا، جہاں سیلاب میں کار بہنے سے اس میں سوار 3 لوگوں کی موت ہو گئی۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ سری لنکا میں محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹے کو انتہائی چیلنج بھرا قرار دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔