ترکیے زلزلہ متاثرین کے لیے ہندوستان سے بڑی تعداد میں بھیجی جا رہی امداد، ترکیے کے سفیر نے کہا ’شکریہ‘

فرات صونال نے کمبل بھیجنے والے گروپ کا شکریہ ادا کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی انھوں نے گروپ کے طرف سے بھیجے گئے ایک خط کی تصویر شیئر کی ہے جس میں ہندوستانیوں کی محبت کا تذکرہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ترکیے میں 6 فروری کو آئے زلزلہ نے ہر طرف تباہی کا منظر پیدا کر دیا ہے اور بچاؤ و راحت کاری کا عمل اب بھی جاری ہے۔ ملبہ سے لاشوں کو نکالنا اور متاثرین کے عارضی رہائش کا انتظام کرنا مقامی انتظامیہ کے لیے بہت مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ ایسے میں کئی ممالک نے ترکیے کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ہندوستان سے بھی بڑی تعداد میں امداد بھیجی جا رہی ہے جس کا تذکرہ ہندوستان میں ترکی کے سفیر فرات صونال نے گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے کیا ہے۔ جمعرات کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے فرات نے جانکاری دی کہ ہندوستانی شہریوں کے ایک گروپ نے ترکی کے زلزلہ متاثرین کے لیے 100 کمبل کا عطیہ پیش کیا ہے۔

فرات صونال نے کمبل بھیجنے والے گروپ کا شکریہ ادا کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی انھوں نے گروپ کے طرف سے بھیجے گئے ایک خط کی تصویر شیئر کی ہے جس میں ہندوستانیوں کی محبت کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے ’’ہندوستان سے بھیجی جا رہی محبت۔‘‘ خط میں آگے لکھا گیا ہے ’’تمام ترک عوام کو ہمارا سلام۔ ابھی دو دن پہلے ترکی میں قدرتی آفت کا سامنا ہوا جس میں جان و مال کے نقصان سے ہم سب بہت پریشان ہیں۔ ہم تمام ہندوستانی مصیبت کی اس گھڑی میں ان کے غم میں ساتھ کھڑے ہیں۔ خدا ترکی پر رحم کرے اور اسے اس مصیبت سے نمٹنے کی ہمت دے۔‘‘ خط پر کلدیپ، امرجیت، سکھ دیو اور گورو کے دستخط ہیں۔


اس خط کو شیئر کرتے ہوئے فرات صونال نے لکھا ہے ’’بعض اوقات الفاظ کے معنی لغت میں ان کے معنی سے کہیں زیادہ گہرے ہوتے ہیں جیسے کہ ایک ہندوستانی فیملی کی طرف سے بھیجا گیا یہ خط جو کمبل کے ساتھ ہے۔‘‘

واضح رہے کہ ہندوستان نے زلزلہ سے متاثر ترکیے اور شام کو مدد فراہم کرنے کے لیے ’آپریشن دوست‘ شروع کیا ہے۔ اب تک ہندوستان نے ملبے کو کھودنے اور زندہ بچ جانے والوں کے لیے طبی سامان، دوائیں اور تلاش و بچاؤ ٹیمیں بھیجی ہیں۔ ہندوستانی امداد کی ترکیے میں تعریف بھی ہو رہی ہے اور کئی ایسی تصویریں سامنے آئی ہیں جن میں ہندوستانی ٹیم ملبوں میں پھنسے لوگوں کو نکال رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔