اسرائیل کے تازہ حملوں میں 82 فلسطینی جاں بحق، غزہ کی 20 لاکھ آبادی بھوک و پیاس سے بے حال، اقوام متحدہ فکرمند

عالمی دباؤ میں اسرائیل نے پیر، منگل کو کچھ ٹرکوں میں اشیاء غزہ میں بھیجی تھی لیکن اس کی تقسیم ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ وہیں ویسٹ بینک کے دورے پر گئی ایک سفارتی ٹیم فائرنگ کا شکار ہونے سے بچ گئی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حٍملے جاری ہیں۔ بدھ کو تازہ کارروائی میں 82 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ مرنے والوں میں درجنوں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اس درمیان جنگ سے تباہ ہو چکے فلسطینیوں کے درمیان بدھ کو بھی کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیاں نہیں پہنچ سکیں۔ عالمی دباؤ میں اسرائیل نے پیر، منگل کو کچھ ٹرکوں میں اشیاء غزہ میں بھیجی تھی لیکن اس کی تقسیم ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ اقوام متحدہ نے اسرائیلی فوج کے اس طرز عمل پر فکرمندی ظاہر کی ہے۔

غزہ میں 2 مارچ سے ضروری اشیاء کی سپلائی رکی ہوئی ہے جبکہ سرحد پر سامان سے لدے ہزاروں ٹرک کھڑے ہوئے ہیں۔ دباؤ کے بعد اسرائیلی حکومت نے ضروری اشیاء سے لدے کچھ ٹرکوں کو غزہ کی سرحد کے اندر جانے کی اجازت دی تھی لیکن حکومت کے فیصلہ کی اسرائیل میں مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ لوگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد غزہ میں ضروری اشیاء کی سپلائی اور تقسیم کے لیے کہہ رہے ہیں۔ ان حالات میں غزہ کی 20 لاکھ سے زیادہ آبادی بھوک اور پیاس سے پریشان ہے اور کسی مدد کی امید میں آس لگائے بیٹھی ہے۔


اس دوران ویسٹ بینک کے دورے پر گئی بین الاقوامی سفارت کاروں کی ایک ٹیم بدھ کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ کا شکار ہونے سے بچ گئی۔ یہ واقعہ جینن شہر کا ہے۔ یورپی اور مغربی ملکوں کے اس دستہ میں 20 سفارت کار تھے۔ سفارت کاروں کی یہ ٹیم اسرائیل کے قبضے والے ویسٹ بینک میں انسانی حقوق کی صورتحال دیکھنے کے لیے آئی تھی۔ لیکن جب یہ ٹیم دوپہر کے وقت جینن میں فلسطینیوں کے پناہ گزیں کیمپوں کی طرف گئی تو اس میں شامل لوگوں کو فائرنگ کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔

ٹیم میں شامل سفارت کار نے بتایا کہ اس فائرنگ میں کوئی بھی رکن زخمی نہیں ہوا ہے۔ علاقے میں تعینات اسرائیلی فوجیوں کا کہنا ہے کہ دستہ کے اراکین کے مقررہ راستے سے الگ جانے کی وجہ سے یہ معاملہ پیش آیا۔  سفارتی دستے کو انتباہ کرنے کے لیے فائرنگ کی گئی تھی۔ ادھر فرانس، جرمنی، اٹلی سمیت کئی ملکوں نے اس واقعہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے سفارت کار کو طلب کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔