چین میں 46.3 ہزار کروڑ روپے کے سب سے بڑے بینکنگ گھوٹالے کا انکشاف، 234 افراد گرفتار

رپورٹ کے مطابق اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ لو یویئی اور اس کا ساتھی ہے، انھوں نے ہینان کے چار بینکوں پر ناجائز طریقے سے کنٹرول کر لیا تھا اور لوگوں سے زیادہ شرح سود کے نام پر ٹھگنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چین میں اب تک کے سب سے بڑے بینکنگ گھوٹالے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بلومبرگ نے اس تعلق سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سنٹرل چائنا اتھارٹیز نے پیر کے روز 580 کروڑ ڈالر، یعنی تقریباً 46.3 ہزار کروڑ روپے کی بینکنگ دھوکہ دہی کے معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ اس گھوٹالے میں اب تک ہینان شہر سے 234 لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آ چکی ہے۔ اس سلسلے میں مزید گرفتاریوں کے امکانات ہیں۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ لو یویئی اور اس کا ساتھی ہے۔ انھوں نے ہینان کے چار نیشنل بینکوں پر ناجائز طریقے سے کنٹرول کر لیا تھا اور لوگوں سے زیادہ شرح سود کے نام پر ٹھگنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے سرمایہ کاروں کو 18 فیصد کی شرح سے سود دینے کا لالچ دیا تھا۔ ان بینکوں میں ہزاروں لوگوں کے اکاؤنٹس ہیں جن میں سے بیشتر گزشتہ کچھ مہینوں سے اس لیے پریشان تھے کہ اپنا پیسہ نہیں نکال پا رہے تھے۔


بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ مہینے یعنی 10 جولائی کو جب کچھ اکاؤنٹس ہولڈر اپنا پیسہ نکالنے بینک پہنچے تھے تو اس وقت انھیں پتہ چلا کہ پیسہ نہیں نکال سکتے ہیں۔ اس کے بعد بینک کے باہر زبردست بھیڑ جمع ہو گئی اور بینک کے خلاف مظاہرہ شروع ہو گیا۔ پھر اس گھوٹالے کے بارے میں پتہ چلا۔ بینکوں کے باہر لوگوں کی زبردست بھیڑ جمع ہونی شروع ہو گئی جنھیں قابو میں کرنے کے لیے توپوں کی تعیناتی بھی کی گئی تھی۔

دراصل ہینان اور اس کے آس پاس کے علاقوں کے ہزاروں لوگوں نے ان بینکوں میں اکاؤنٹس اس لیے کھلوایا تھا کیونکہ انھیں دیگر بینکوں کے مقابلے میں زیادہ شرح سود کا لالچ دیا گیا تھا۔ لالچ میں جلدی جلدی لوگوں نے اِن بینکوں میں اکاؤنٹس تو کھلوا لیا، لیکن جب پتہ چلا کہ وہ اپنا پیسہ فی الحال نہیں نکال سکتے، تب کچھ لوگوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ ہینان کے چاروں بینکوں نے گاہکوں کے لیے 18 اپریل کے بعد اپنی آن لائن خدمات بھی بند کر دی تھیں۔ بینکوں نے سسٹم اَپ گریڈ ہونے کا حوالہ دیا تھا اور پیسہ نکالنے پر روک لگ گئی تھی۔ پیسہ نہ نکل پانے سے اکاؤنٹ ہولڈرس میں شدید ناراضگی پیدا ہو گئی تھی۔ ہزاروں لوگ ہینان کی راجدھانی کی طرف بڑھنے لگے، پھر کسی طرح انھیں روکا گیا۔


بہرحال، اب اس گھوٹالے کی جانچ کی جا رہی ہے اور گھوٹالے میں شامل افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق اس گھوٹالے کی جانچ کی جا رہی ہے اور اکاؤنٹ ہولڈرس کا پیسہ بھی جلد ہی لوٹایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔