چینی فوج کے ساتھ جھڑپ میں 20 فوجی جوان شہید: آرمی

فوج نے واضح کیا ہے کہ اس جھڑپ میں کوئی فائرنگ نہیں ہوئی بلکہ اس نے زوردیکر کہا ہے کہ اس عرصے کے دوران چینی فوجیوں کو بھی جانی نقصان ہوا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مشرقی لداخ کے علاقہ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ میں 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوگئے۔کل دیررات جاری ایک بیان میں فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے 20 فوجی جھڑپ میں شہید ہوگئے۔

اس سے قبل دن میں فوج نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ دونوں فوجوں کے مابین ایک پُرتشدد جھڑپ میں اس کا ایک افسر اور دو فوجی شہید ہوگئے ہیں۔ لیکن رات آئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کی رات دونوں فورسز کے جوانوں کے پیر کی شب پیچھے ہٹنے کے عمل کے دوران ہونے والی جھڑپ میں 17 فوجی شدید زخمی ہوگئے تھے۔ زخمی فوجیوں نے اونچائی اور ناقابل رسائی علاقوں میں صفر سے نیچے درجہ حرارت پر دم توڑ دیا ، جس سے شہید ہونے والے فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 20 ہوگئی۔


فوج نے کہا ہے کہ وہ ملکی سرحدوں کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔ دریں اثنا ، وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملہ پر وزیر داخلہ امت شاہ اور دیگر وزرا کے ساتھ میٹنگ کی اورتقریبا ً دو گھنٹے تک تبادلہ خیال کیا۔

فوج نے واضح کیا ہے کہ اس جھڑپ میں کوئی فائرنگ نہیں ہوئی بلکہ اس نے زوردیکر کہا ہے کہ اس عرصے کے دوران چینی فوجیوں کو بھی جانی نقصان ہوا ہے لیکن اس کی تعداد نہیں دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق چینی فوجیوں نے پوری تیاری اور منظم طریقے سے ہندوستانی فوجیوں پراچانک حملہ کردیا۔ اس وقت موقع پر موجود چینی فوجیوں کی تعداد ہندوستانی فوجیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھی۔ چینی فوجیوں نے لاٹھیوں میں لوہے کی بڑی کیل لگاکر اور لوہے کی سلاخوں اور پتھروں سے حملہ کیا۔ ہندوستانی فوجیوں نے اس کا بھرپور جواب دیا ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات اور میڈیا رپورٹس کے مطابق جھڑپ میں کم از کم 43 چینی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔


چینی ہیلی کاپٹروں کی نقل و حرکت کا تذکرہ کرنے والی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وہ بڑی تعداد میں ہلاک فوجیوں کی لاشوں کو لیکر گئے ہیں۔وزیردفاع راج ناتھ سنگھ ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیر اعظم سے جھڑپ کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے اور انہیں پورے واقعے سے آگاہ کیا ہے۔وزیردفاع راج ناتھ سنگھ اور فوجی افسران کے کے ساتھ میٹنگ کے بعد مسٹر جے شنکر وزیر اعظم مودی کو اس صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ انہوں نے مسٹر مودی کو جھڑپ اور اس کے اسباب سے پیدا ہونے والے تمام حالات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

اس کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی۔ دونوں نے اس پورے واقعہ پر طویل وقت تک بات چیت کی اور آگے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ مشرقی لداخ میں دونوں فوجوں کے مابین ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے تعطل برقرار ہے۔ اس تعطل پر قابو پانے کے لئے گزشتہ چھ ہفتوں میں دونوں فوجوں کے اعلی افسران کے مابین متعدد ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔ گزشتہ 6 جون کو لیفٹیننٹ جنرل سطح کے مذاکرات کے بعد دونوں افواج نے اپنی کچھ فوج پیچھے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔


گذشتہ ایک ماہ کے دوران دونوں فوجوں نے لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ بھاری گاڑیوں ، سازوسامان اور سپاہیوں کی نقل و حرکت میں اضافہ کردیا ہے۔ دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کی طرف سے یہ کہا جارہا ہے کہ اس مسئلہ کا حل بات چیت کے ذریعے ہی تلاش کیا جائے گا۔ پیر کو دونوں فوجوں کے افسران کے مابین ایک میٹنگ ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔