وینزوئیلا میں ملک گیر احتجاج کے دوران 16 افراد ہلاک، 152 مظاہرین زیر حراست

وینزوئیلا کے قومی اسمبلی اسپیکر اور حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو نے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دے دیا ہے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس کی منظوری کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

میڈرڈ: وینزوئیلا میں موجودہ صدر نکولس مادورو کے خلاف ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد میں اب تک 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق وینزوئیلا کے پورٹگوئسا، باریناس، تچرا، كراكس، امیجناس اور بولور ریاستوں میں احتجاج کے دوران ہونے والے پرتشدد جھڑپوں میں اب تک 16 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس درمیان اب تک کم از کم 152لوگوں کو حراست میں لیاگیا ہے۔ وینیزوئیلا فوروپینل انسانی حقوق تنظیم کے سربراہ الفریڈو رومیرو نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ پیر کو نو افراد اور منگل کو 34 افراد کو حراست میں لیاگیا تھا۔وہیں بدھ کو 109لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

اس سے قبل بدھ کو وینزوئیلا کے قومی اسمبلی کے اسپیکر اور حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو نے خود کو ملک کا عبوری صدر قرار دیا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وینزوئیلا کے عبوری صدر کے طور پر مسٹر جوآن گوائیدو کی منظوری کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے صدر نکولاس مادوروسے صدر کے عہدے سے ہٹنے کی اپیل کی تھی، لیکن مادورو نے اس کے جواب میں کہا کہ وینزوئیلا واشنگٹن کے ساتھ سفارتی تعلقات کو توڑرہا ہے اور تمام سفارتکاروں اور ملازمین کو ملک چھوڑنے کے لئے 72 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ امریکہ کے علاوہ کینیڈا، ارجنٹائن، برازیل، چلی، کولمبیا، کوسٹا ریکا، گوئٹے مالا، ہونڈوراس، پناما، پیراگوئے اور پیرو نے حزب اختلاف کے رہنما جوآن گوائیدو کو وینزویلا کے عبوری صدر کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ وینزوئیلا میں ہزاروں افراد موجودہ صدر نکولاس مادورو کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ان احتجاجی مظاہروں کی قیادت مسٹر گوائیدو کر رہےہیں۔ جنوری کے آغاز میں مادورو نے صدر کے طور پر اپنے دوسرے دور کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ حال ہی میں ختم ہونے والے انتخابات میں ان پر گڑبڑی کرانے کا الزام لگاتھا۔ مسٹر مادورو کی قیادت میں کئی برسوں سے وینزوئیلا سخت مالی بحران کا سامناکر رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے علاوہ، لاکھوں لوگ کھانے اور ادویات کی کمی کے باعث وینزویلا چھوڑ چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔