انڈونیشیا: زلزلہ میں 150 ہلاک، مزید ہلاکت کا اندیشہ

زلزلہ کی وجہ سے زخمی ہونے والوں کی تعداد 200 سے زیادہ ہے اور ذرائع کے مطابق زیادہ تر اموات ملبہ گرنے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ اس قدرتی آفت میں ہزاروں گھروں کے تباہ ہونے کی بھی خبریں ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

ڈی. ڈبلیو

لومبوک کے قریب ہی واقع صوبائی دارالحکومت ماتارام سے پیر 6 اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق اتوار 5 اگست کی شام آیا اور ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7 ریکارڈ کی گئی۔ حکام نے اس زلزلے کے نتیجے میں عالمی وقت کے مطابق پیر کی صبح تک کم از کم 142 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی تھی۔ کئی متاثرہ علاقوں تک امدادی کارکن زلزلے کے 16 گھنٹے سے زائد عرصے بعد تک بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔

خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کم از کم 142 اور چند دیگر رپورٹوں کے مطابق قریب 150 تک شہری ہلاکتوں کی یہ محض ابتدائی تعداد ہے اور مرنے والوں کی اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ انڈونیشیا کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے محکمے کے ترجمان سُوتوپو نُوگروہو نے صحافیوں کو بتایا کہ اس زلزلے نے لومبوک جزیرے کے شمالی حصے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا اور امدادی کارکن بہت سے متاثرہ علاقوں تک پیر کی صبح تک بھی نہیں پہنچ سکے تھے۔

اس کے علاوہ زلزلے سے لومبوک میں بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور ٹوٹ جانے والے بہت سے پلوں، بجلی کی ترسیل کے نظام کو پہنچنے والے نقصان اور بہت سی سڑکیں تباہ ہو جانے کے باعث امدادی کارکنوں کی کئی تباہ شدہ علاقوں تک رسائی میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

سُوتوپو نُوگروہو نے ماتارام میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس زلزلے کے نتیجے میں 20 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور قریب 150 افراد کی ہلاکت کے علاوہ زخمیوں کی تعداد بھی 200 سے زائد بنتی ہے۔ اس کے علاوہ اس زلزلے نے ہزاروں گھروں اور عمارات کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔

انڈونیشی حکام نے اس زلزلے کی طاقت ریکٹر اسکیل 7 ریکارڈ کی جبکہ امریکی محکمہ ارضیات کے مطابق زلزلے کے ان جھٹکوں کی شدت 6.9 تھی، جو اس علاقے کے ارضیاتی خواص کو دیکھتے ہوئے ایک طاقت ور زلزلہ تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس زلزلے کا مرکز لومبوک کے شمالی حصے میں زمین سے صرف 10.5 کلومیٹر یا چھ میل کی گہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔

اس جزیرے پر زلزلے کے ان طاقت ور جھٹکوں کے بعد سونامی کی وارننگ بھی جاری کر دی گئی تھی، جس کے بعد ہزاروں کی تعداد میں عام شہری اور غیر ملکی سیاح خوف کے عالم میں اپنے گھروں اور ہوٹلوں سے باہر نکل آئے تھے۔ تاہم اس زلزلے کے بعد سمندر میں پیدا ہونے والی سونامی لہریں بہت اونچی نہیں تھیں، جس کے بعد حکام نے یہ وارننگ واپس لے لی۔ ہزارہا مقامی باشندوں اور سیاحوں نے گزشتہ رات کھلے آسمان کے نیچے گزاری۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */