مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسی کے خلاف یوتھ کانگریس کا ’بھارت بچاؤ جن آندولن‘

دہلی کے رائے سینا روڈ سے پارلیمنٹ کی طرف نکالے گئے مارچ کو پولس نے پریس کلب کے نزدیک روک لیا اور کئی لیڈروں و کارکنان کو حراست میں لے لیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

انڈین یوتھ کانگریس نے مودی حکومت کی پالیسیوں کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے ’بھارت بچاؤ جن آندولن‘ کی شروعات کی اور دہلی کے رائے سینا روڈ پر احتجاجی مارچ کیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں تنظیم کے ہزاروں عہدیداران اور کارکنان شامل ہوئے۔ انڈین یوتھ کانگریس کے صدر کیشو چند یادو نے کہا کہ یہ ’جن آندولن‘ (عوامی تحریک) ملک میں بڑھتی معیشت اور مودی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف ہم لڑیں گے، یوتھ کانگریسی نہیں ڈریں گے۔ انھوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں تعلیمی پالیسی کا تعین بھی نہیں کیا گیا۔ حالات یہ ہیں کہ تعلیم کے نام پر سی بی ایس ای میں پیپر لیک ہو رہا ہے اور ایس ایس سی داخلہ امتحان میں 40 سے 80 لاکھ روپے لے کر کروڑوں نوجوانوں کا مستقبل فروخت کیا جا رہا ہے۔

اس دوران انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کام کی جگہ صرف جملے بازی کرتے ہیں۔ اب وزیر اعظم مودی کی جملے بازی نہیں چلے گی۔ رائے سینا روڈ سے پارلیمنٹ کی طرف نکالے گئے مارچ کو پولس نے پریس کلب کے نزدیک روک لیا اور کئی لیڈروں و کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ بعد میں ان لوگوں کو چھوڑ دیا گیا۔ اس عظیم الشان مظاہرہ کے پیش نظر دہلی پولس کے افسران نے کافی تعداد میں پولس فورس تعینات کر رکھا تھا۔

یوتھ کانگریس کے ترجمان امریش رنجن پانڈے نے اس سلسلے میں بتایا کہ احتجاجی مارچ کے دوران کارکنان کو ہٹانے کے لیے پولس نے پانی کی بوچھار بھی کی۔ اس معاملے پر یوتھ کانگریس نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’یوتھ کانگریس خاموش نہیں بیٹھے گی۔ آپ اپنی لاٹھیاں، پانی کی بوچھاریں، گولیاں سب تیا ررکھیے۔ یہ ملک بچانے کے لیے جوانوں کا ٹولہ ہے۔‘‘

آل انڈیا مہیلا کانگریس نے پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں پر مودی حکومت کو طنز کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ بدھ کی صبح پٹرول-ڈیزل کی قیمت میں 60 پیسے کمی کی خبر سے تھوڑی راحت ہوئی تھی لیکن وہ بھی غلط ثابت ہوئی۔ 17ویں دن پٹرول صرف ایک پیسہ سستا ہوا ہے۔

کانگریس لیڈر جیوترادتیہ سندھیا نے مودی حکومت کے دور اقتدار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک میں نوجوان بے روزگار ہیں، کسان پریشان ہیں کہ ان کی فصلوں کی واجب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ ملک میں خاتون کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔ حال یہ ہے کہ عام آدمی بے حال ہے اور حکومت خوشحال ہے۔ ان حالات میں لوگوں کے پاس آواز اٹھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ہوا ہے۔

کانگریس لیڈر اشوک تنور نے کہا کہ آج ہندوستان کو فرقہ واریت اور آئین مخالف طاقتوں سے بچانا ہے۔ انھوں نے بی جے پی کے لوگوں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو مذہب، ذات، علاقائیت کے نام پر بانٹنا چاہتے ہیں لیکن اب ہندوستان کو بچانے کا کام یوتھ کانگریسیوں پر ہے۔

کانگریس لیڈر ششی تھرو نے اس سلسلے میں کہا کہ ملک کو جھوٹے وعدے، نقلی تشہیر اور تقسیم کی سیاست سے بچانا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔