کووڈ-19 کو شکست دینے کے لیے ویکسین تیار، امریکی سائنسدانوں کا دعویٰ

پروفیسر آندریا گمبوٹو کا کہنا ہے کہ ہم نے یہ پتہ کر لیا ہے کہ وائرس کو کس طرح مارنا ہے، اسے کس طرح شکست دینا ہے۔ ہم نے اپنی ویکسین کو چوہے پر آزما کر بھی دیکھ لیا ہے اور اس کے نتائج مثبت برآمد ہوئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس کے انفیکشن سے لڑنے کے لیے دوا اور ویکسین تیار کرنے کے لیے کئی ممالک کے سائنسداں اور ڈاکٹرس لگاتار کوششیں کر رہے ہیں۔ اس درمیان امریکی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ایک ایسا ویکسین تیار کر لیا ہے جس سے کورونا وائرس کے انفیکشن کو مضبوطی کے ساتھ روکا جا سکے۔ یونیورسٹی آف پٹس برگ اسکول آف میڈیسن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ باقی ممالک کے مقابلے میں انھوں نے بہت جلد کووڈ-19 یعنی کورونا وائرس کی ویکسین تیار کر لی ہے۔


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اس یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے جو ویکسین تیار کی ہے اس کے لیے انھوں نے سارس (ایس اے آر ایس) اور مرس (ایم ای آر ایس) کے کورونا وائرس کو بنیاد بنایا تھا۔ پٹس برگ اسکول آف میڈیسن کے ایسو سی ایٹ پروفیسر آندریا گمبوٹو نے اس سلسلے میں بتایا کہ "یہ دونوں سارس اور مرس کے وائرس نئے والے کورونا وائرس یعنی کووڈ-19 سے بہت حد تک یکسانیت رکھتے ہیں۔ اس سے ہمیں یہ سبق حاصل ہوا کہ ان تینوں کے اسپائک پروٹین (وائرس کی باہری سطح) کو توڑنا بے حد ضروری ہے تاکہ انسانوں کو اس وائرس سے آزادی مل سکے۔"

پروفیسر آندریا گمبوٹو کا کہنا ہے کہ ہم نے یہ پتہ کر لیا ہے کہ وائرس کو کس طرح مارنا ہے، اسے کس طرح شکست دینا ہے۔ ہم نے اپنی ویکسین کو چوہے پر آزما کر بھی دیکھ لیا ہے اور اس کے نتائج انتہائی خوش انگیز ثابت ہوئے۔ آندریا مزید کہتی ہیں کہ تیار کردہ ویکسین کا نام ہم نے 'پٹ گو ویک' رکھا ہے۔ اس ویکسین کے اثر کی وجہ سے چوہے کے جسم میں ایسے اینٹی باڈیز پیدا ہو گئے جو کورونا وائرس کو روکنے میں کارگر ہیں۔ آندریا آگے کہتی ہیں کہ "کووڈ-19 کو روکنے کے لیے جتنے اینٹی باڈیز کی ضرورت جسم میں چاہیے، اتنی پٹ گو ویک ویکسین پوری کر رہا ہے۔ ہم بہت جلد اس کا تجربہ انسانوں پر شروع کریں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔