ہندوستان-بھوٹان کے درمیان تقریباً 4000 کروڑ روپے کے 2 ریل منصوبوں کو ملی منظوری

وزیر ریل نے کہا کہ ہندوستان اور بھوٹان کو جوڑنے والی کوکراجھار (آسام) اور گیلیفو (بھوٹان) تک نئی ریل لائن بنانے کا کام شروع ہو رہا ہے۔ اس منصوبے پر تقریباً 3456 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان ریل رابطے کو مضبوطی فراہم کرنے کے لیے حکومت نے 2 بڑے منصوبے منظور کیے ہیں۔ ان پر کُل 4033 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ پہلا منصوبہ کوکراجھار (آسام) سے گیلیفو (بھوٹان) تک نئی ریل لائن بنانے کا ہے۔ اس کی لمبائی 69 کلومیٹر ہوگی اور اس پر 3456 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ دوسرا منصوبہ بنرہاٹ (ہندوستان) سے سمتسے (بھوٹان) تک 20 کلومیٹر لمبی نئی ریل لائن بنانے کا ہے اس پر 577 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ ان دونوں ریل لائنوں کی تعمیر سے ہندوستان-بھوٹان کے درمیان رابطہ مزید مضبوط ہوگا۔ ہندوستان-بھوٹان کے درمیان تجارت اور سیاحت کو نئی رفتار ملے گی اور سرحدی علاقوں کے لوگوں کو بھی بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

وزیر ریل اشونی ویشنو نے کہا کہ ہندوستان اور بھوٹان کے رشتے مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں۔ ہندوستان، بھوٹان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور اس کی بین الاقوامی تجارت میں ہندوستانی بندرگاہ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بھوٹان کے سمتسے اور گیلیفو بڑے ایکسپورٹ-امپورٹ (ای ایکس آئی ایم) ہب ہیں، جو ہندوستان-بھوٹان کی تقریباً 700 کلومیٹر طویل سرحد کو جوڑتا ہے۔ ہندوستان نے بھروسہ دلایا ہے کہ بھوٹان کے ان اقتصادی مراکز کو بہتر رابطہ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور لوگوں کی حمل و نقل کو مزید آسان بنایا جائے گا۔


وزیر ریل نے کہا کہ ہندوستان اور بھوٹان کو جوڑنے والی کوکراجھار (آسام) اور گیلیفو (بھوٹان) تک نئی ریل لائن بنانے کا کام شروع ہو رہا ہے۔ اس منصوبے پر تقریباً 3456 کروڑ روپے خرچ ہوں گے اور اسے مکمل ہونے میں 4 سال لگیں گے۔ روٹ کی لمبائی 69 کلومیٹر ہوگی، جو بھوٹان کے سرپانگ ضلع اور ہندوستان کے آسام کے کوکراجھار اور چرانگ ضلع تک ہوگی۔ کُل 6 اسٹیشن ہوں گے اور اس کے درمیان 29 بڑے پُل، 65 چھوٹے پُل، 2 اہم برج، 2 وائڈکٹ (لمبا اونچا پل)، 39 روبس (ریلوے انڈر برج)، 1 روبس (ریلوے اوور برج) اور 2 گُڈس شیڈ (سامان کی لوڈنگ پوائنٹس) ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔