تین طلاق آرڈیننس لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر لايا گيا: اعظم خان

مسلمانوں کو ہندو راشٹر کا حصہ بتانے کے آر ایس ایس کے دعوے کو اعظم خان نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ’’میں ان سے صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مسلمانوں کو قتل کرنے سے ملک مضبوط ہو گا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رامپور: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی وزیر محمد اعظم خاں کا کہنا ہے کہ مسلم خواتین سے ہمدردی جتانے کی کوشش کے تحت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کا تین طلاق آرڈیننس حقیقت میں انتخابی ہتھکنڈہ ہے۔ اعظم خان نے مزید کہا کہ ’’اللہ بہت بڑا ہے اور اس کی سزا کو روکنے کا چیلنج کوئی قانون نہیں دے سکتا۔ ہم خدا کے بنائے قانون کی پیروی کریں گے اور اگر آرڈیننس اس قانون کے تحت آتا ہے تو اس سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔‘‘

اعظم خان نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’مودی حکومت اپنے اقتدار کے آخری لمحوں میں اس آرڈیننس کو لائی ہے۔ اس سے اس کی نیت پر سوال اٹھنا لازمی ہے۔‘‘ بدھ کے روز رام پور میں صحافیوں سے خطاب کرےت ہوئے اعظم خان نے یہ بھی کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) مسلم کمیونٹی کو تنگ کرنا چاہتا ہے۔ گجرات فسادات سمیت دیگر فیصلے ان الزامات کو پختہ کرنے کے لیے کافی ہیں۔ مسلمانوں کو ہندو راشٹر کا حصہ بتانے کے آر ایس ایس کے دعوے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’میں صرف یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مسلمانوں کو قتل کرنے سے ملک مضبوط ہو گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔