’ٹرائی‘ چیئرمین چیلنج میں ہوئے فیل تو اتھارٹی نے کہا ’آدھار نمبر شیئر نہ کریں‘

آدھار اتھارٹی نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ سوشل میڈیا یا انٹرنیٹ کے کسی پلیٹ فارم پر اپنا آدھار نمبر شیئرنہ کریں اور نہ کسی کو اس سلسلے میں ذاتی جانکاری حاصل کرنے کو چیلنج کریں۔ یہ قانون کے خلاف ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آدھار اتھارٹی نے عوام کو ایک خاص مشورہ دیا ہے اور یہ مشورہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ٹی آر اے آئی (ٹرائی) کے چیئرمین آر ایس شرما نے اپنا آدھار نمبر ٹوئٹر پر برسرعام کرتے ہوئے چیلنج پیش کیا تھا کہ اس نمبر کا استعمال کر کے ان کی ذاتی جانکاریاں حاصل کر کے دکھائیں۔

یو آئی ڈی اے آئی یعنی آدھار اتھارٹی کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ”حال ہی میں سوشل میڈیا میں خبریں آ رہی ہیں کہ کچھ لوگ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر اپنا آدھار نمبر برسرعام کر دوسروں کو چیلنج پیش کر رہے ہیں۔ اسی ضمن میں مشورہ دیا جاتا ہے کہ ایسا کرنا نامناسب ہے اور لوگوں کو ایسا کرنے سے بچنا چاہیے کیونکہ یہ قانون کے خلاف ہے۔“

آدھار اتھارٹی نے اس نوٹیفکیشن میں آر ایس شرما کے نام کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ اتوار کو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین آر ایس شرما نے ٹوئٹر پر اپنا آدھار نمبر پوسٹ کر کے چیلنج پیش کیا تھا کہ ان کے آدھار نمبر سے ان کی ذاتی جانکاریاں حاصل کر کے دکھائیں۔

شرما کے چیلنج کے بعد کچھ منٹوں کے اندر ہی آر ایس شرما کا موبائل نمبر اور پین نمبر برسرعام کر دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی تمام لوگوں نے شرما کو ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ اس طرح آدھار نمبر جاری کرنا مناسب نہیں ہے۔

ایک ہیکر نے تو شرما کی نجی زندگی سے جڑے کئی اعداد و شمار جمع کر کے برسرعام کر دیئے۔ اس میں شرما کا پتہ، یوم پیدائش، متبادل فون نمبر وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے ان اعداد و شمار کو جاری کرتے ہوئے شرما کو بتایا کہ آدھار نمبر کو برسرعام کرنے کے کیا خطرے ہو سکتے ہیں۔

’نیوز 18‘ کی خبروں کے مطابق شرما کے آدھار نمبر کا استعمال کر کے کسی نے ان کی بیٹی کا ای میل حاصل کیا اور اسے دھمکی بھرا ای میل بھیجا۔ یہی ای-میل کچھ صحافیوں کو بھی بھیجا گیا ہے۔ ای میل میں کویتا شرما سے تاوان طلب کیا گیا ہے۔ ای میل میں کہا گیا ہے کہ اگر ان کے والد نے فوراً اپنا اکاﺅنٹ ڈلیٹ نہیں کیا تو ان کی سبھی حساس فائلیں میڈیا میں افشا کر دی جائیں گی۔

یہ سب ہونے کے بعد آدھار سے خطرات کو لے کر پھر سے بحث شروع ہو گئی ہے۔ لیکن یو آئی ڈی اے آئی نے اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے آدھار کے ڈاٹا کو پوری طرح محفوظ بتایا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی نے پیر کے روز کہا تھا کہ شرما سرکاری ملازم ہیں اور جو جانکاری ان کے بارے میں دی گئی ہے وہ پہلے ہی کئی سائٹ پر دستیاب ہیں۔

دراصل کچھ دن پہلے ایک نیوز ویب سائٹ سے بات چیت میں ٹرائی کے چیئرمین آر ایس شرما نے کہا تھا کہ ”آدھار ذاتی جانکاری سے متعلق کوئی خلاف ورزی نہیں کرتا ہے اور حکومت کو حق ہے کہ وہ شہریوں کا پرسنل پروفائل بنائے کیونکہ وہ انھیں سبسیڈی دیتی ہے۔“ اس کے بعد ایک ٹوئٹر یوزر نے آر ایس شرما کو اپنا آدھار نمبر شیئر کرنے کے لیے چیلنج کیا جس پر آر ایس شرما نے اپنا آدھار نمبر برسرعام کر دیا۔

اس کے بعد لوگوں نے آر ایس شرما سے متعلق کئی ذاتی جانکاریاں ان کے ٹوئٹ کے جواب میں پوسٹ کیں۔ ان میں ان کے موبائل نمبر، پین نمبر، بینک اکاﺅنٹ ڈیٹیل کے علاوہ کچھ ذاتی تصویریں، فریکوینٹ فلایر نمبر اور ای میل سے جڑی کچھ جانکاریاں وغیرہ۔ ایک یوزر نے تو ان کے بینک اکاﺅنٹ میں ایک روپیہ بھی جمع کرا کر بتایا کہ کیسے ان کا بینک اکاﺅنٹ ہیک ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Aug 2018, 9:55 AM