’ٹائم‘ میگزین نے سال ’2020‘ پر لگایا ’ریڈ کراس‘، 100 سال میں یہ پانچواں موقع

سال 2020 پر ’ریڈ کراس‘ کا نشان لگا کر ’ٹائم‘ میگزین نے واضح کیا ہے کہ یہ ایک (بدترین سال کے) خاتمہ کی علامت ہے، لیکن اس مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لڑائی کا اختتام نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ 2020 صحت کے اعتبار سے انتہائی خطرناک اور تباہی والا ثابت ہوا ہے۔ اب ’ٹائم‘ میگزین نے 14 دسمبر 2020 کا کور (صفحہ اول) جاری کیا ہے جس میں 2020 کو ’بدترین‘ ظاہر کرنے کے لیے کور پر ’2020‘ لکھ کر ’ریڈ کراس‘ یعنی X کا نشان لگا دیا ہے۔ ساتھ ہی نیچے میں لکھا گیا ہے ’اب تک کا بدترین سال‘۔ قابل غور بات یہ ہے کہ 100 سال میں یہ صرف پانچواں موقع ہے جب ’ٹائم‘ نے میگزین کے کور پر ریڈ کراس کا نشان لگایا ہے۔

’ٹائم‘ میگزین نے سال ’2020‘ پر لگایا ’ریڈ کراس‘، 100 سال میں یہ پانچواں موقع

اگر ’ٹائم‘ میگزین کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پہلی مرتبہ 1945 میں یعنی 75 سال قبل جب جرمنی کے تاناشاہ ایڈولف ہٹلر کی موت ہوئی تھی تو اس کو نشان زد کرنے کے لیے ’ریڈ کراس‘ کا استعمال کیا گیا تھا۔ دوسری بار 2003 میں عراق جنگ شروع ہونے پر ’ریڈ کراس‘ لگایا گیا، تیسری بار سال 2006 میں امریکی فوج کے ذریعہ عراق میں القاعدہ لیڈر ابو مصعب الزرقاوی کی ہلاکت کے بعد ’ریڈ کراس‘ کا نشان لگا، اور چوتھی مرتبہ سال 2011 میں دہشت گرد اسامہ بن لادن کے قتل کے بعد میگزین نے ’ریڈ کراس‘ کا استعمال کیا تھا۔


بہر حال، 2020 کے آخر میں ’ریڈ کراس‘ کا نشان لگائے جانے کے تعلق سے ’ٹائم‘ نے واضح کیا ہے کہ ’’یہ ایک (بدترین سال کے) خاتمہ کی علامت ہے، لیکن اس مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لڑائی کا اختتام نہیں ہے۔‘‘ اپنے قبل کے چار ’ریڈ کراس‘ والے شماروں میں بھی انھوں نے کچھ اسی طرح کی وضاحتیں پیش کی تھیں۔ مثلاً اسامہ بن لادن کے قتل کے بعد 2 مئی 2011 کو ’ریڈ کراس‘ نشان لگاتے ہوئے ’ٹائم‘ نے لکھا تھا ’’یہ ایک دور کا خاتمہ تھا، لیکن دہشت گردی کے خلاف ہماری جدوجہد کا اختتام نہیں۔‘‘

واضح رہے کہ سال 2020 میں کورونا وبا نے پوری دنیا میں تباہی کا عالم پیدا کر دیا ہے۔ کورونا وائرس نے نہ جانے کتنے لوگوں کو بے روزگار اور بے گھر کر دیا ہے، نہ جانے کتنے لوگوں نے اپنے عزیز و اقارب کو کھو دیا۔ لاک ڈاؤن اور کوارنٹائن جیسے معاملوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا کسی بھی طرح سے غلط نہیں ہوگا کہ کورونا وبا نے ہر کسی کی زندگی کو پوری طرح سے بدل کر رکھ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔