’وہ مجھے گولی مار دیں گے‘، روس-یوکرین جنگ میں پھنسے احمد کا ویڈیو پیغام، اہل خانہ نے واپسی کے لیے وزارت خارجہ سے کی اپیل

روس میں مبینہ طور پر ریکارڈ کی گئی سیلفی ویڈیو میں تلنگانہ کے شہری احمد نے بتایا کہ اس کے ساتھ ٹریننگ لینے والے 25 میں سے 17 لوگ مارے جا چکے ہیں، جن میں ایک ہندوستانی بھی شامل ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

تلنگانہ سے روزگار کی تلاش میں روس گئے 38 سالہ محمد احمد روس-یوکرین جنگ کے درمیان بری طرح پھنس گئے ہیں۔ حیدرآباد کے شہری احمد کی اہلیہ افشاں بیگم نے وزارت خارجہ سے اپنے شوہر کو بچانے کی گزارش کی ہے۔ واضح رہے کہ احمد رواں سال اپریل میں روس گئے تھے، جہاں مبینہ طور پر ایجنٹ نے انہیں دھوکہ دے کر فرنٹ لائن پر لڑنے کے لیے مجبور کیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو لکھے گئے خط میں احمد کی اہلیہ نے کہا کہ ممبئی کی ایک کنسلٹنسی فرم نے ان کے شوہر کو روس کی ایک کنسٹرکشن کمپنی میں ملازمت کی تجویز پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کنسلٹنسی فرم کے معاہدے کے مطابق احمد اپریل 2025 میں ہندوستان سے روس پہنچ گئے۔

روس میں مبینہ طور پر ریکارڈ کی گئی سیلفی ویڈیو میں احمد نے بتایا کہ اس کے ساتھ ٹریننگ لینے والے 25 میں سے 17 لوگ مارے جا چکے ہیں، جن میں ایک ہندوستانی بھی شامل ہے۔ انہوں نے ویڈیو میں مزید کہا کہ میں جس جگہ پر ہوں وہ سرحد ہے اور جنگ جاری ہے۔ ہم 4 ہندوستانیوں نے جنگی علاقہ میں جانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے ایک دیگر شخص پر ہتھیار تان دیا، میری گردن پر بندوق تان دی اور کہا کہ وہ مجھے گولی مار دیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ میں کسی ڈرون حملے میں مارا گیا ہوں۔ احمد نے ویڈیو میں یہ بھی کہا کہ ’’میرے پیر میں پلاسٹر ہے اور میں چل نہیں سکتا۔ براہ کرم اس ایجنٹ کو مت چھوڑیے، جس نے مجھے یہاں (روس) بھیجا ہے۔ اسی نے مجھے اس سب میں الجھایا ہے۔ اس نے مجھے 25 دنوں تک بغیر کام کے یہاں بٹھائے رکھا۔ روس میں ملازمت کے نام پر مجھے زبردستی جنگ میں گھسیٹا گیا۔‘‘


متاثرہ اہل خانہ کی گزارش پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے وزارت خارجہ اور روس میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ سے احمد کو واپس لانے میں مدد کی اپیل کی ہے۔ سفارت خانہ کو لکھے اپنے خط میں اویسی نے افسران سے احمد کی بحفاظت واپسی کے لیے فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔ ماسکو واقع ہندوستانی سفارت خانہ کے کاؤنسلر تاڑو مامو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سفارت خانہ نے احمد کی تفصیلات روسی افسران کو دے دی ہے اور ان سے روسی فوج میں شامل احمد کی جلد رہائی اور بحفاظت ہندوستان واپسی کو یقینی بنانے کی گزارش کی ہے۔ افسر نے کہا کہ ’’سفارت خانہ روسی فوج میں شامل ہندوستانی شہریوں کے تمام معاملوں پر ترجیحی بنیاد پر نظر رکھ رہا ہے۔‘‘