ایران-اسرائیل جنگ سے حالات انتہائی کشیدہ، ایک لاکھ ٹن باسمتی چاول ایران بھیجا گیا، لیکن پہنچ نہیں پایا!

پیر کے روز جانکاری دی گئی کہ ایران-اسرائیل کشیدگی کے سبب ایران کو بھیجا جانے والا تقریباً ایک لاکھ ٹن باسمتی چاول ہندوستانی بندرگاہوں پر پھنسا ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چاول / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

چاول / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دن بہ دن شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ امریکہ کے ذریعہ ایران پر کیے گئے حملے نے حالات کو مزید کشیدہ بنا دیا ہے۔ اس درمیان ایران کے لیے مزید ایک مشکل سامنے آ گئی ہے۔ ایران بھیجا گیا تقریباً ایک لاکھ ٹن باسمتی چاول راستے میں ہی پھنس گیا ہے۔ باسمتی چاول ایران میں بہت استعمال ہوتا ہے اور سعودی عرب کے بعد ایران ہی اس کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

آل انڈیا رائس ایکسپورٹر ایسو سی ایشن نے پیر کے روز جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ایران-اسرائیل جنگ کے سبب ایران کو بھیجا جانے والا تقریباً 1 لاکھ ٹن باسمتی چاول ہندوستانی بندرگاہوں پر پھنسا ہوا ہے۔ ایسو سی ایشن کے سربراہ ستیش گویل نے کہا کہ ایران کو بھیجا جانے والا تقریباً ایک لاکھ ٹن باسمتی چاول بندرگاہوں پر پھنس گیا ہے، جس میں ہندوستان کے مجموعی باسمتی چاول ایکسپورٹ کا 20-18 فیصد حصہ ایران کا ہے۔ گویل نے بتایا کہ شپمنٹ خصوصی طور سے گجرات کے کانڈلا اور مندرا بندرگاہوں پر رکے ہوئے ہیں، کیونکہ مشرق وسطیٰ میں جنگ کے سبب ایران جانے والے کارگو کے لیے نہ تو جہاز دستیاب ہیں، اور نہ ہی انشور دستیاب ہے۔


گویل کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کشیدگی عام طور پر اسٹینڈرڈ شپنگ انشورنس پالیسیوں کے تحت کور نہیں ہوتے ہیں، جس سے ایکسپورٹر اپنی کھیپ بھیجنے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گھریلو بازار میں باسمتی چاول کی قیمتیں پہلے ہی 5-4 روپے فی کلوگرام تک گر چکی ہیں۔ ایسو سی ایشن اس ایشو پر اے پی ڈی کے رابطہ میں ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بحران پر گفتگو کے لیے 30 جون کو مرکزی وزیر برائے کامرس و صنعت پیوش گویل کے ساتھ میٹنگ بھی ہونی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے بعد ایران ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا باسمتی چاول بازار ہے۔ ہندوستان نے مارچ میں ختم ہوئے مالی سال 25-2024 کے دوران ایران کو تقریباً ایک ملین ٹن خوشبودار اناج برآمد کیا۔ ہندوستان نے 25-2024 کے دوران تقریباً 6 ملین ٹن باسمتی چاول ایکسپورٹ کیا، جس کی طلب خاص طور سے مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیائی بازاروں سے متاثر تھی۔ دیگر اہم خریداروں میں عراق، یو اے ای اور امریکہ شامل ہیں۔ حال کے ہفتوں میں ایران-اسرائیل جنگ کافی شدت اختیار کر گئی ہے، دونوں فریقین نے بڑے حملے کیے ہیں اور امریکہ بھی سیدھے طور پر اس جنگ میں شامل ہو گیا ہے۔ اس قدم نے حالات کو مزید تشویش ناک بنا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔