مفرور میہل چوکسی کو ہندوستان لانے کا راستہ ہموار، بلجیم کی عدالت نے حوالگی کو دی منظوری
اینٹورپ کورٹ نے جمعہ کے روز ہندوستانی فریق کی طرف سے بلجیم کے استغاثوں اور میہل چوکسی کی قانونی ٹیم کی دلیلیں سنیں۔ عدالت نے مانا کہ ہندوستان کی حوالگی سے متعلق گزارش اور چوکسی کی گرفتار جائز ہے۔

بلجیم کی عدالت نے مفرور کاروباری میہل چوکسی کی حوالگی سے متعلق منظوری دے دی ہے۔ چوکسی اور اس کا بھانجا نیرو مودی، دونوں ہی پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) گھوٹالہ معاملہ میں ہندوستان میں مطلوب ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالہ سے بتایا ہے کہ عدالت نے ہندوستان کی حوالگی سے متعلق گزارش کو درست ٹھہراتے ہوئے ایک پرائمری حکم جاری کیا ہے۔
اینٹورپ (بلجیم) کی ایک عدالت نے یہ حکم دیا اور اس کی گرفتاری کو ہندوستان کی گزارش کی بنیاد پر جائز قرار دیا ہے۔ یہ فیصلہ ہندوستان کے لیے چوکسی کو واپس لانے کی سمت میں ایک اہم قدم تصور کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ افسران کے مطابق چوکسی کے پاس اب بھی اوپری عدالت میں اپیل کرنے کا متبادل موجود ہے۔ ایک افسر نے کہا کہ ’’اس کا مطلب ہے کہ وہ فوراً ہندوستان نہیں لایا جائے گا، لیکن حوالگی سے متعلق پہلا اور بہت اہم مرحلہ پار ہو گیا ہے۔‘‘
موصولہ اطلاع کے مطابق اینٹورپ کورٹ نے جمعہ کو ہندوستانی فریق کی طرف سے بلجیم کے استغاثوں اور چوکسی کی قانونی ٹیم کی دلیلیں سنیں۔ عدالت نے مانا کہ ہندوستان کی حوالگی سے متعلق گزارش اور چوکسی کی گرفتاری جائز ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 65 سالہ میہل چوکسی کو 11 اپریل کو اینٹورپ پولیس نے سی بی آئی کی حوالگی سے متعلق گزارش پر گرفتار کیا تھا۔ وہ گزشتہ 4 ماہ سے بلجیم کی جیل میں بند ہے۔ چوکسی نے کئی عدالتوں میں ضمانت کے لیے عرضیاں داخل کیں، لیکن ہر بار اس کی عرضی خارج کر دی گئی۔
ہندوستان نے اینٹورپ کورٹ میں میہل چوکسی کے خلاف مضبوط ثبوت اور قانونی دلیلیں پیش کیں، جس میں اسے 13850 کروڑ کے پی این بی گھوٹالہ کا کلیدی ملزم بتایا گیا۔ سی بی آئی نے عدالت کو مطلع کیا کہ چوکسی نے پی این بی افسران کی ملی بھگت سے فرضی لیٹر آف انڈرٹیکنگ (ایل او یو) جاری کر بیرون ملکی بینکوں سے بغیر کسی سیکورٹی کے قرض حاصل کیا۔ بعد میں اس رقم کو شیل کمپنیوں میں ٹرانسفر کر منی لانڈنگ کی گئی۔ ہندوستان نے چوکسی پر دھوکہ دہی، مجرمانہ سازش، ثبوت تباہ کرنے اور بدعنوانی کے کئی الزامات عائد کیے ہیں۔ اس پر تعزیرات ہند کی دفعات 120 بی، 201، 409، 420، 477 اے اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 7 اور 13 کے تحت معاملہ درج ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔