’حکومت ایران انسانی حقوق کے لیے وقف‘، انقلابی اسلامی کی 46ویں سالگرہ پر نئی دہلی میں ڈاکٹر ایرج الٰہی کا خطاب

اپنے صدارتی خطاب میں ہندوستان میں ایرانی سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی نے مدعوئین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کی حمایت سے امام خمینیؒ کی قیادت میں انقلاب اسلامی نے بادشاہی نظام کو اکھاڑ پھینکا۔

<div class="paragraphs"><p>ایراج الٰہی (دائیں) اور جے دیپ مجمدار (بائیں)</p></div>

ایراج الٰہی (دائیں) اور جے دیپ مجمدار (بائیں)

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: انقلاب اسلامی کی فتح کی 45ویں سالگرہ اور تقریبات کے موقع پر یہاں سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں حکومت ہند کے ساتھ ساتھ نئی دہلی میں موجود مختلف ممالک کے سفراء اور ان کے نمائندوں نے شرکت کی اور ملت ایران کو مبارکباد پیش کی۔ گزشتہ شام ہوٹل شنگریلا میں منعقد عظیم الشان تقریب کا آغاز ہندوستان، اور پھر ایران کے قومی ترانے کی دُھن سے ہوا۔

اپنے صدارتی خطاب میں ہندوستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر ایرج الہٰی نے مدعوئین کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کی حمایت سے امام خمینیؒ کی قیادت میں انقلاب اسلامی نے بادشاہی نظام کو اکھاڑ پھینکا اور ایک ایسا نظام قائم کیا جو مقدس اسلامی قانون اور عوام کے ووٹ پر مبنی ہے۔ ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ آج ہم اسلامی انقلاب کی 46ویں سالگرہ مناتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ ایران نے مختلف سائنسی، تعلیمی، اقتصادی اور تکنیکی شعبوں اور دفاع میں غیر معمولی ترقی کی ہے۔ زرعی مصنوعات، صنعتی مصنوعات، نینو ٹیکنالوجی، ایرو اسپیس ٹیکنالوجی اور پرامن ایٹمی توانائی کی پیداوار میں خود کفالت ایران کی چند کامیابیاں اور صلاحیتیں ہیں۔


ایرج الہٰی نے کہا کہ اسلامی انقلاب ایک ایسی تحریک تھی جو ایران کے اندر اہم تبدیلیاں لائی اور ہمارے خطے اور وسیع دنیا کو متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی اس انقلاب کو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ بعض بیرونی طاقتوں نے ایران کی تعمیر نو اور ترقی میں پیش رفت کو سست کرنے کی کوشش کی۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایرانی عوام کی استقامت اور عزم کی بدولت اب بھی ترقی کر رہی ہے اور بڑی کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔ ہم نے صحت، تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی، انسانی حقوق، سلامتی اور دفاع میں ترقی کی ہے۔ آج ایران نینو ٹیکنالوجی اور بایو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں سرفہرست ہے۔ ہمارے پاس یونیورسٹی کے 3.2 ملین طلباء ہیں جس میں تقریباً نصف خواتین ہیں، جو اعلیٰ تعلیم میں خواتین کی مضبوط شرکت اور صنفی توازن کو ظاہر کرتی ہیں۔ جونیئر اور سینئر دونوں سرکاری عہدوں پر خواتین اور اقلیتوں کی شراکت میں بھی اضافہ ہوا ہے جو گورننس میں تمام گروپوں کو شامل کرنے کی ہماری پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔ ایران کے سفیرنے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران سماجی انصاف، غربت میں کمی اور طویل مدتی ترقیاتی منصوبوں پر مرکوز حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ہمارا انسانی ترقی کی درجہ بندی (ایچ ڈی آئی) مسلسل بہتر ہوئی ہے۔

ایرج الٰہی کا کہنا ہے کہ ایران کی حکومت انسانی حقوق کے لیے وقف ہے، جیسا کہ ہمارے آئین، ملکی قوانین اور بین الاقوامی معاہدوں کی ضمانت دی گئی ہے جن پر ہم نے دستخط کیے ہیں۔ ڈاکٹرایرج الہٰی نے مختلف ممالک کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران سائنسی پیداوار میں دوسرا مسلم ملک بھی ہے، اور ایران کینسر اور اعصابی امراض کے علاج کے لیے طبی آلات کی مینوفیکچرنگ میں غیرمعمولی ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں نوجوان ایرانی سائنسدانوں نے مقامی مہارت کا استعمال کرتے ہوئے کم از کم 10 سیٹلائٹ مدار میں بھیجے ہیں۔ یہ سیٹلائٹس خلائی ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے اور خلائی تحقیق میں عالمی تعاون کے لیے ہمارے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔


ایران کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے ایران کے سفیرنے کہا کہ ہمارے اہم مقاصد قومی مفادات کا تحفظ، قومی سلامتی کو یقینی بنانا اور اقتصادی سفارت کاری کو وسعت دینا ہے۔ ہم پڑوسی ممالک کے درمیان بات چیت اور تعاون کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔ ہمارا وژن تمام اقوام کے ساتھ متوازن سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات استوار کرنا ہے۔ ڈاکٹرایرج الہٰی نے کہا کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث فلسطینیوں کی زمین پر قبضے اور بڑے پیمانے پر مصائب کو 70 سال گزر چکے ہیں۔ ایران فلسطینی عوام کے حقوق اور مستقبل کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔ ایرج الہٰی نے یہ بھی کہا کہ ایران اور ہندوستان کی دوستی کی طویل تاریخ ہے۔ فارسی زبان ہمارے درمیان ایک کلیدی ثقافتی ربط ہے اور اسے حکومت ہند نے کلاسیکی زبانوں میں سے ایک تسلیم کیا ہے۔ دونوں ممالک شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس سمیت علاقائی اور عالمی مسائل پر مل کر کام کرتے ہیں۔ روس میں برکس سربراہی اجلاس میں صدر پیزشکیان اور وزیر اعظم مودی کے درمیان حالیہ مثبت ملاقات نے ایران اور ہندوستان کے درمیان تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور ایران کے اقتصادی تعلقات کئی شعبوں میں بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ سال ایران اور ہندوستان نے چابہار بندرگاہ کو چلانے کے لیے ایک طویل المدتی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جسے بحر ہند کے ساتھ واقع ممالک کو وسطی ایشیا اور قفقاز سے جوڑنے کے لیے ’گولڈن گیٹ وے‘ کہا جاتا ہے۔ بین الاقوامی شمالی-جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور کے ذریعے تعاون ہمارے ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کی ایک اور اہم مثال ہے۔

تقریب کو خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کی وزارت خارجہ میں سکریٹری (ایسٹ) جے دیپ مجمدار نے انقلاب اسلامی کی سالگرہ پر ایران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ ہندوستان کی ترجیحات میں رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے ہزاروں طلباء ایران میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ایران کے ہزاروں بچے ہندوستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے سیاسی اور تجارتی روابط کے ساتھ قدیمی ثقافتی تعلقات بے مثال ہیں اور ہم مختلف میدانوں میں مل کر کام کر رہے ہیں۔ تقریب میں مختلف ممالک کے سفارتخانوں کے سربراہوں سمیت تعلیمی، سماجی، سیاسی اور ادبی حلقوں کی نمائندہ شخصیات نے شرکت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔