تلنگانہ حکومت نے 17 نومبر کو مدینہ کے پاس ہوئے دلدوز سانحہ میں جاں بحق 45 افراد کی تدفین میں اہم کردار ادا کیا
اظہر الدین نے ریونت ریڈی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ جاں بحق ہوئے ہیں ان کے قریبیوں، جن میں تقریباً 40 افراد شامل ہیں، کو سعودی میں ہونے والے سارے اخراجات تلنگانہ حکومت برداشت کرے۔

نئی دہلی: 17 نومبر 2025 کو سعودی عرب کے شہر مدینہ سے ایک خبر آتی ہے کہ ہندوستان کے شہر حیدر آباد کے عمرہ زائرین کی ایک بس حادثہ کا شکار ہو گئی ہے۔ شروعاتی خبروں میں صرف حادثہ کی خبریں گردش کر رہی تھیں، لیکن کچھ ہی دیر بعد جب اس حادثہ میں 45 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی تو اس دلدوز خبر نے ہر کس و ناکس کو غمگین کر دیا۔ لوگوں کے دلوں ایک دم غم کی لہر دوڑ گئی اور کئی سوال ذہن میں دوڑنے لگے، اور یہ سوچنے پر مجبور کرنے لگے کہ آخر اتنے بڑے حادثہ کی کیا وجوہات رہیں۔ یہ حادثہ بس اور ڈیزل ٹینکر کے ٹکرانے سے پیش آیا۔
اپنی ایک ویڈیو میں اقلیتی امور کے وزیر محمد اظہر الدین نے بتایا کہ جوں ہی تلنگانہ کے وزیر اعلی ریونت ریڈی کو خبر موصول ہوئی کہ جو المناک حادثہ سعودی عرب کے شہر مدینہ میں پیش آیا ہے، اس میں حیدر آباد کے افراد جاں بحق ہوئے ہیں، تو حکومت اور ایس عبدالنظیر احمد گورنر آندھرا پردیش نے فوری طور پر ایک وفد تشکیل دی۔ اس کی قیادت اقلیتی امور کے وزیر اور کانگریس لیڈر محمد اظہر الدین نے کی۔ وفد میں اظہر کے ہمراہ ہائی کمشنر ڈاکٹر اعجاز، ارون چٹرجی، اقلیتی بہبود کے سکریٹری شفیع اللہ اور ایم آئی ایم رکنِ اسمبلی ماجد حسین بھی شامل رہے۔ انہوں نے کہا کہ وفد کا بنیادی مقصد اس دکھ بھری گھڑی میں سعودی حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنا اور عمرہ کے دوران المناک بس حادثے میں جان گنوانے والے تلنگانہ کے زائرین کے اہلِ خانہ کی مدد کرنا تھا۔
اظہر الدین نے وزیر اعلی ریونت ریڈی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ جاں بحق ہوئے ہیں ان کے قریبی اور رشتہ دار، جن میں تقریباً 38 سے 40 افراد شامل ہیں، ان کو سعودی عرب آنے کے سارے اخراجات تلنگانہ حکومت برداشت کرے اور حکومت ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی حکام سے ہمارے وفد کی جو میٹنگ ہوئی تھی اس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ مرحومین کی تدفین بعد نماز جمعہ جنت البقیع میں کی جائے۔ ہماری اس بات کو انہوں نے بغور سنتے ہوئے یقین دہانی کرائی۔ حالانکہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 45 زائرین کی نمازِ جنازہ بعد نمازِ ظہر ہفتہ کے روز مسجد نبوی میں ادا کی گئی۔ اس موقع پر ان کے رشتہ دار موجود تھے۔ تدفین کا عمل جنت البقیع میں مکمل کیا گیا جہاں ان شہداء کی آخری آرام گاہ تیار کی گئی۔
واضح رہے کہ یہ تمام اقدامات وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی ہدایات پر کی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے متاثرہ خاندان کے لیے لاکھ روپے فی کس معاوضہ کا بھی اعلان کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔