راون کی طرح مودی کے ’دس سر‘ لگا کر ٹی ڈی پی رکن پارلیمنٹ کا انوکھا احتجاج

پارلیمنٹ میں چل رہے اجلاس کے دوران ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور ریاست کے لئے دیگر مطالبات کے سلسلہ میں ٹی ڈی پی کے ممبران پارلیمنٹ کئی دنوں سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔

تصویر / <a href="https://twitter.com/IndianExpress">@IndianExpress</a>
تصویر / @IndianExpress
user

یو این آئی

نئی دہلی: اپنے انوکھے انداز میں احتجاج کرنے والے تیلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ایم پی این شیو پرساد آج پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں دشانن یعنی کہ راون بن کر آئے اور ان کے تمام مكھوٹوں پر وزیر اعظم نریندر مودی کی الگ الگ تصویریں تھیں جسے دیکھ کر وہاں کھڑے لوگ چونک گئے۔

جمعرات کی صبح پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے شیو پرساد ’دشانن‘ بن کر پارلیمنٹ پہنچے۔ انہوں نے جو ماسک لگا رکھا تھا اس میں 9 سر تھے اور ہر سر پر مودی کی تصویر لگی ہوئی تھی اور دسواں سر خود ان کا تھا۔ انہوں نے گلے میں پارٹی کا زرد رومال ڈال رکھا تھا، انہیں اس عجیب و غریب بھیس میں دیکھ کر ان کی تصویر لینے کے لئے وہاں میڈیا کی بھیڑ جمع گئی۔

ادھر ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور ریاست کے لئے دیگر مطالبات کے سلسلہ میں ٹی ڈی پی کے ممبران پارلیمنٹ کئی دنوں سے پارلیمنٹ میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔

اداکار سے لیڈر بنے شیو پرساد ہر دن نئے اسٹائل میں مختلف شکلوں میں آتے ہیں۔ وہ پہلے بھی وشنو، کرشن، شكھنڈی، پروچن دینے والی کی بھیس وغیرہ میں پارلیمنٹ میں آتے رہے ہیں۔

دیگر ٹی ڈی پی رکن مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے مظاہرہ کر رہے تھے اور ’آندھرا کا وعدہ پورا کرو‘ اور ’ہمیں انصاف چاہیے‘ کے نعرے لگا رہے تھے، انہوں نے ہاتھوں میں تختیاں اور پوسٹر لے رکھے تھے جن پر آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور وہاں ریلوے زون بنانے سے متعلق مانگیں درج تھیں۔

اپنی اپنی مانگوں کو لے کر وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور انادرمک نے بھی مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے مظاہرہ کیا، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ بھی آنداھر پردیش کے لئے خصوصی ریاست کا درجہ مانگ رہے ہیں جبکہ انادرمک دریائے کاویری پر نئے باندھ کی تعمیر کی مخالفت کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔