دہلی کی آلودگی سے سنگاپور خوفزدہ، سفارت خانہ کے ذریعہ سخت ایڈوائزری جاری

سفارت خانہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ دہلی میں آلودگی کی سطح بہت خطرناک ہے۔ حکومت نے اسے دیکھتے ہوئے گریپ-4 نافذ کیا ہے۔ آپ لوگ اس پر عمل کیجیے اور احتیاط کرتے ہوئے گھروں میں رہیے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں خطرناک آلودگی کو دیکھتے ہوئے سنگاپور نے اپنے لوگوں کے لیے ایڈوائزری جاری کیا ہے۔ سفارتخانہ نے ایک بیان میں سنگاپور کے لوگوں سے دہلی میں باہر نہیں نکلنے کے لیے کہا ہے۔ ساتھ ہی سفارتخانہ نے اپنے شہریوں سے دہلی کے آس پاس فلائٹ سے سفر میں بھی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ سفارت خانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں آلودگی کی سطح کافی خطرناک ہے۔ حکومت نے اسے دیکھتے ہوئے گریپ-4 نافذ کیا ہے۔ آپ لوگ اس پر عمل کیجیے اور احتیاط کرتے ہوئے گھروں میں ہی رہیے۔

سنگاپور سفارتخانہ نے جو ایڈوائزری جاری کی ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں رہنے والے سبھی شہری ماسک کا استعمال کریں۔ اپنے بچوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے دیں۔ گریپ-4 کی پابندیوں کے تحت دہلی کی حکومت نے جو بھی اصول نافذ کیے ہیں، اس پر عمل کریں۔ سفارتخانہ نے شہریوں سے یہ بھی کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر سنگاپور کے شہری نئی دہلی واقع ہائی کمیشن سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ سفارتخانہ نے اس کے لیے رابطہ نمبر بھی جاری کیا ہے۔ سنگاپور ڈایسپورا کے مطابق ہندوستان میں تقریباً 4100 سنگاپوری باشندے مقیم ہیں۔ اس کے علاوہ سفارتخانہ سے جڑے لوگ بھی رہتے ہیں۔ مجموعی طور پر سنگاپور کے تقریباً 5000 شہری ہندوستان میں رہتے ہیں۔


صرف سنگاپور ہی نہیں، بلکہ برطانیہ اور کناڈا جیسے ممالک بھی اپنے شہریوں کو دہلی کی آلودہ ہوا سے فکر مند ہو کر اپنے باشندوں کو آگاہ کر چکے ہیں۔ برطانیہ نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ سردیوں کے مہینوں میں دہلی اور شمالی ہند کے کئی شہروں میں آلودگی بے حد خطرناک سطح پر پہنچ جاتا ہے اور یہ صحت سے متعلق ایک بڑا جوکھم ہے۔ کناڈا نے بھی دہلی میں سفر کرنے والے شہریوں کو آلودگی سطح پر نظر رکھنے اور باہر کی سرگرمیاں محدود رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔