گھوٹالے باز آپ کی جانکاری چرانے کے لیے نقلی ’کیو آر کوڈ‘ کا کر رہے استعمال!

بتایا جا رہا ہے کہ گھوٹالے باز پارکنگ میٹروں پر کیو آر کوڈ کو خود کے کیو آر کوڈ سے چھپا دیتے ہیں، کچھ چالاک اسکیمر آپ کو ٹیکسٹ پیغام یا ای میل کے ذریعہ ایک کیو آر کوڈ بھی بھیج سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فرضی کیو آر کوڈ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

فرضی کیو آر کوڈ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

امریکی فیڈرل ٹریڈ کمیشن (ایف ٹی سی) نے تنبیہ جاری کی ہے کہ لوگوں کی جانکاری چرانے کے لیے گھوٹالے باز نقلی کیو آر کوڈ کا استعمال کر رہے ہیں۔ ایسے میں عوام کو اسکیننگ کے دوران محتاط رہنا چاہیے۔ ایسی خبریں ہیں کہ گھوٹالے باز پارکنگ میٹروں پر کیو آر کوڈ کو اپنے خود کے کیو آر کوڈ سے چھپا دیتے ہیں۔ کچھ چالاک اسکیمر آپ کو ٹیکسٹ میسج یا ای میل کے ذریعہ ایک کیو آر کوڈ بھیج سکتے ہیں اور آپ کے لیے اسے اسکین کرنے کی وجہ بنا سکتے ہیں۔

تنبیہ میں کہا گیا ہے کہ ’’وہ تمھیں دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ جھوٹ بولتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ آپ کا پیکیج تقسیم نہیں کر سکے اور آپ کو ری اسٹیبلائز کرنے کے لیے ان سے رابطہ کرنا ہوگا۔‘‘ ایف ٹی سی نے ایک صارف تنبیہ میں یہ بھی کہا کہ ’’وہ ایسا دکھاوا کرتے ہیں جیسے آپ کے اکاؤنٹ میں کوئی مسئلہ ہے اور آپ کو اپنی جانکاری کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔ گھوٹالے باز یہ بھی کہیں گے کہ انھوں نے آپ کے اکاؤنٹ پر مشتبہ سرگرمی دیکھی ہے اور آپ کو اپنا پاسورڈ بدلنے کی ضرورت ہے۔‘‘ ایف ٹی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’یہ سب جھوٹے ہیں جو وہ آپ سے جلدبازی کا جذبہ پیدا کرنے کے لیے کہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ آپ کیو آر کوڈ کو اسکین کریں اور اس کے بارے میں سوچے بغیر یو آر ایل کھولیں۔‘‘


جان فوکر جو سائبر سیکورٹی کمپنی ٹریلکس میں خطرے کی خفیہ جانکاری کے چیف ہیں، نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ انھیں اس سال کی تیسری سہ ماہی میں ’کیو آر کوڈ حملوں کے 60 ہزار سے زیادہ نمونے‘ ملے۔ سب سے مشہور گھوٹالوں میں پیرول اور انسانی وسائل اہلکاروں کے نقال اور ڈاک گھوٹالے شامل ہیں۔ ایک گھوٹالے باز کا کیو آر کوڈ آپ کو ایک نقلی سائٹ پر لے جا سکتا ہے جو بالکل اصلی نظر آتا ہے، لیکن نقلی ہوتا ہے۔ ایف ٹی سی کا کہنا ہے کہ ’’اگر آپ نقلی سائٹ پر لاگ اِن کرتے ہیں تو گھوٹالے باز آپ کے ذریعہ درج کی گئی کوئی بھی جانکاری چرا سکتے ہیں۔ یا کیو آر کوڈ مالویئر انسٹال کر سکتا ہے جو آپ کی جانکاری کو سمجھنے سے پہلے ہی چرا لیتا ہے۔‘‘

ایف ٹی سی کے مطابق اگر آپ کو کسی غیر معمولی جگہ پر کیوآر کوڈ نظر آتا ہے تو اسے کھولنے سے پہلے یو آر ایل کا جائزہ لیں۔ مشورہ دیا گیا ہے کہ ’’اگر یہ ایک یو آر ایل جیسا نظر آتا ہے جسے آپ پہچانتے ہیں تو یقین کریں کہ یہ نقلی نہیں ہے- غلط ہجے یا بدلے ہوئے حروف کی تلاش کریں۔ کسی ای میل یا ٹیکسٹ میسج میں کیو آر کوڈ کو اسکین نہ کریں جس کی آپ امید نہیں کر رہے تھے، خاص کر اگر یہ آپ کو فوراً کارروائی کرنے کے لیے راغب کرتا ہو۔‘‘ اگر آپ کو لگتا ہے کہ میسج درست ہے، تو کمپنی سے رابطہ کرنے کے لیے اس فون نمبر یا ویب سائٹ کا استعمال کریں جس کے بارے میں آپ جانتے ہوں کہ یہ حقیقی ہے۔ کیو آر کوڈ اسکیننگ ایپ ڈاؤن لوڈ نہ کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔