اسٹیچو آف یونٹی: سردار پٹیل کے رشتہ داروں نے نریندر مودی پر اٹھائی انگلی

ہندوستان کے پہلے وزیر داخلہ سردار پٹیل کے رشتہ داروں کے مطابق اسٹیچو آف یونٹی بنانے میں جو خطیر رقم خرچ ہوا وہ بے معنی ہے کیونکہ اگر پٹیل ہوتے تو انھیں یہ منظور نہیں ہوتا، وہ پیسوں کی قدر جانتے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نےملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے جس آدم قد مورتی یعنی اسٹیچو آف یونٹی کی رونمائی کی اس میں ہوئے خرچ کو کئی لوگ غیر ضروری خرچ قرار دے رہے ہیں اور سردار پٹیل کے رشتہ داروں کی بھی کچھ ایسی ہی سوچ ہے۔ ’آئرن مین‘ کے نام سے مشہور سردار پٹیل کے بڑے بھائی سوما بھائی پٹیل کے پوتے دھیرو بھائی پٹیل کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پٹیل طویل مدت سے اس اعزاز کے حقدار تھے لیکن سچ تو یہ ہے کہ وہ کبھی اس طرح کی خراج عقیدت کو صحیح نہیں مانتے۔ دھیرو بھائی پٹیل نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’اگر ہم ان سے پوچھتے کہ کیا اپنے نام پر مورتی چاہتے ہیں تو وہ منع کر دیتے کیونکہ انھوں نے بے حد عام ماحول میں پرورش پائی تھی اور پیسوں کی قدر کرنا وہ جانتے تھے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

دراصل 182 میٹر اونچی سردار پٹیل کی مورتی تیار ہونے میں تقریباً 3000 کروڑ روپے کا خرچ آیا ہے جس کی رسم رونمائی کے موقع پر دھیرو بھائی پٹیل اور سردار پٹیل کے کئی دیگر رشتہ دار بھی موجود تھے۔ حالانکہ وہ سردار پٹیل کی آدم قد مورتی بنا کر انھیں خراج عقیدت پیش کیے جانے سے خوش نظر آ رہے تھے لیکن اس بات کا بھی اعتراف کر رہے تھے کہ جو پیسہ اس میں خرچ ہوا ہے وہ سردار پٹیل کو کبھی قابل قبول نہیں ہوتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

یہاں یہ بات بھی توجہ رکھنے والی ہے کہ خطیر رقم خرچ ہونے کے علاوہ بھی اس مورتی کی تعمیر سے کئی نقصان ہوئے ہیں۔ مثلاً اسٹیچو آف یونیٹی کو سردار سروور ڈیم کی 3 کلومیٹر اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے تقریباً 35000 خاندان متاثر ہوئے ہیں اور تاحال باز آبادکاری کا انتظار کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی دنیا کا بلند ترین یہ مجسمہ ماحول پر بری طرح اثر انداز ہوگا کیوں کہ اسے شول پنیشور نامی نہایت حساس سینچری کے دائرے میں تعمیر کیا گیا ہے، اوپر سے اس سے ہونے والے ممکنہ نقصانات کا کوئی اندازہ نہیں لگایا گیا۔ اتنا ہی نہیں مجسمہ تک جانے کے لئے جو 6 لین کا ہائی وے تعمیر کیا گیا ہے اس کے لئے تقریباً 2 لاکھ درختوں کو کاٹا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

بہر حال، اس سے قبل اپوزیشن پارٹیوں نے بھی نریندر مودی کے ذریعہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی مورتی بنائے جانے کی تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ برسراقتدار پارٹی مجاہدین آزادی اور پٹیل جیسے قومی ہیرو کی وراثت کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اپوزیشن نے ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھایا کہ بی جے پی نے مہاتما گاندھی کی مورتی کیوں نہیں بنائی؟ کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھی اس معاملے میں پی ایم مودی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ پٹیل کے مجسمہ کی رونمائی کی جا رہی ہے لیکن انھوں نے جن اداروں کی تعمیر میں مدد کی انھیں منہدم کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں راہل گاندھی نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ہندوستانی اداروں کو منصوبہ بند طریقے سے نیست و نابود کیا جانا غداریٔ وطن سے کم نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Nov 2018, 9:09 AM