بریلی کالج میں بھگوا رنگ کا بیگ تقسیم، احتجاجاً یوگی کے خلاف طلباء کا ہنگامہ

بریلی کالج میں سیلف فائنانس کورس کے طلبا کو تقسیم کرنے کے لیے بھگوا رنگ کا بیگ تیار کیا گیا ہے۔ بیگوں کا رنگ دیکھ کر طلبا کے ایک گروپ نے ہنگامہ آرائی کی اور بیگوں کو نذرِ آتش کرنے کی دھمکی بھی د ی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے راج میں ان کی کرسی اور صوفہ کا رنگ پہلے بھگوا ہوا، پھر سرکاری عمارتوں میں یہی رنگ چڑھا اور اب بھگوا رنگ بریلی کے ایک کالج تک پہنچ گیا ہے۔ یہاں طلبا میں تقسیم کرنے کے لیے آئےا سکول بیگوں کا رنگ بھگوا کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بیگوں کا رنگ دیکھ کر طلبا کے ایک گروپ نے ہنگامہ کیا اور بیگوں کو نذرِ آتش کرنے کی دھمکی دی۔

دراصل بریلی کالج میں اس بار سیلف فائنانس کورس کے طلبا میں بانٹنے کے لیے بھگوا رنگ کے بیگ آئے ہیں۔ بھگوا بیگ کالج میں آتے ہی اس کی مخالفت بھی شروع ہو گئی ہے۔ بریلی کالج میں اتوار کو طلبا کے دو گروپ پہنچے اور دونوں نے خوب ہنگامہ کیا۔ دونوں گروپ نے پرنسپل کا محاصرہ بھی کیا۔ ’سماجوادی چھاتر سبھا‘ نے بھگوا رنگ کے بیگ تقسیم کیے جانے کی مخالفت کی جب کہ اے بی وی پی نے بھگوا بیگ تقسیم کیے جانے کی حمایت میں آواز اٹھائی۔

ہنگامہ بڑھتا ہوا دیکھ کر کالج میں پولس کو بلانا پڑ گیا لیکن پولس کے پہنچتے ہی طلبا کا غصہ مزید بڑھ گیا۔ سماجوادی چھاتر سبھا کا مطالبہ ہے کہ بیگ کا رنگ بدلا جائے اور اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ سبھی بیگوں کو آگ کی نذر کر دیں گے۔

سماجوادی چھاتر سبھا کا کہنا ہے کہ ہر بار نیلے رنگ کا بیگ طلبا کو دیا جاتا تھا، لیکن اس بار بھگوا رنگ کا بیگ دیا جا رہا ہے۔ بریلی کالج کے بی بی اے، بی سی اے، ایم لب، بی لب اور ڈپلوما کورس سمیت سبھی سیلف فائنانس کورس کے طلبا کو ہر سال کالج کی طرف سے بیگ دیا جاتا ہے۔ اب تک نیلے رنگ کا بیگ طلبا کو دیاتا تھا لیکن اس سیشن میں بیگ کا رنگ بھگوا کر دیا گیا ہے۔ جب اس کی خبر سماجوادی چھاتر سبھا کو لگی تو اس نے مخالفت شروع کر دی۔

سرکاری فرمان کی تعمیل کرنے کو مجبور پرنسپل اجے شرما کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ ’’ہر سال بچوں کو بیگ دیے جاتے ہیں، اس بار بھی بیگ دینے کے لیے منگائے گئے ہیں۔ اس میں کوئی ایسی وجہ نہیں ہے کہ احتجاج کیا جائے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔