روس-یوکرین جنگ کے درمیان روسی وزیر خارجہ دہلی پہنچے، جمعہ کو پی ایم مودی سے ہوگی ملاقات

روس کے وزیر خارجہ سرگیئی لاوروو خام تیل کی پیشکش، روپے-روبل ادائیگی اور اسلحوں کے معاہدے پر ہندوستانی ہم منصب ایس جئے شنکر کے ساتھ بات چیت کرنے نئی دہلی پہنچے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگیئی لاوروو
روس کے وزیر خارجہ سرگیئی لاوروو
user

قومی آوازبیورو

روس کے وزیر خارجہ سرگیئی لاوروو خام تیل کی پیشکش، روپے-روبل ادائیگی اور اسلحوں کے معاہدے پر ہندوستانی ہم منصب ایس جئے شنکر کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے جمعرات کی شام نئی دہلی پہنچ گئے۔ روسی وزیر خارجہ اپنے ہندوستانی ہم منصب کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔ یوکرین کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد ہندوستان میں کسی سرکردہ روسی سیاسی لیڈر کا یہ پہلا اعلیٰ سطحی سفر ہے۔

روس کے وزیر خارجہ سرگیئی لاوروو شام چھ بجے دہلی پہنچے۔ لاوروو جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ جئے شنکر سے ملاقات کریں گے۔ جیسے ہی امریکہ کی قیادت والی پابندیوں اور کچھ روسی بینکوں کو سوئفٹ میسجنگ سسٹم سے ہٹایا جا رہا ہے، لاوروو خام تیل کے لیے روپے-روبل ادائیگی کے طریقے پر غور کریں گے، جو روس نے ہندوستان کو دیا ہے۔ نئی دہلی روسی تیل کو رعایتی شرحوں پر کریدنے کے خلاف نہیں ہے۔


یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندوستانی ریزرو بینک کے سینئر افسر روپے-روبل ادائیگی پر غور کرنے کے لیے اپنے روسی ہم منصبوں سے ملنے والے ہیں۔ جنگ کی شروعات کے بعد سے ہندوستان پر مغرب اور اس کے معاونین کے دباؤ میں روس کے خلاف ایک مضبوط رخ اپنانے کا دباؤ رہا ہے۔ چونکہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں ہندوستان کی فوجی صلاحیتوں کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑی، کیونکہ نیوکلیائی توانائی سے چلنے والی پنڈبیوں، گریگورووِچ کلاس فریگٹس، فائٹر جیٹس، ٹرائمف ایس-400، اے کے 203 اسالٹ رائفل اور دیگر جیسے کئی پلیٹ فارمز کی ڈیلیوری میں تاخیر ہونے کی امید ہے۔ ہندوستانی لیڈر اس ایشو پر لاوروو کے ساتھ بات کریں گے۔

ہندوستان نے اپنے فوجی بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب جولائی 2020 میں حقیقی کنٹرول لائن کے ساتھ ملک چین کے ساتھ تنازعہ میں الجھا ہوا ہے اور دونوں ممالک کی فوج آگے کے مقامات پر طویل مدت سے آمنے سامنے رہی ہیں۔ چین اور پاکستان سے دو محاذ پر جنگ کے کطرے نے ہندوستان کو بڑے پیمانے پر اس سمت میں قدم اٹھانے کے لیے مجبور کر دیا ہے۔ اسلحوں کے سودے کو لے کر روس اب بھی ہندوستان کے سب سے بڑے اسلحہ فراہم کنندگان میں سے ایک ہے۔


ہندوستان کی وزارت دفاع نے حال ہی میں روس کے ساتھ موجودہ معاہدوں کی صورت اور جنگ کی فوجی صلاحیتوں کو کیسے متاثر کرنے جا رہا ہے، اس کا جائزہ لیا ہے۔ دسمبر 2021 میں ہندوستان اور روس نے مختلف سیکٹرس میں دو درجن سے زیادہ معاہدوں پر دستخط کیے اور 10 سال کے دفاعی تعاون سمجھوتے پر بھی دستخط کیے۔ ہندوستان یہ یقینی کرے گا کہ روس اور یوکرین میں چل رہی جنگ کے سبب یہ معاہدے رخنہ انداز نہ ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔