ٹرین میں بیت الخلاء کے پانی سے بن رہی چائے!

ٹرین کے بیت الخلا سے چائے اور کافی کے کینس میں پانی بھرنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انڈین ریلوے نے کنٹریکٹر پر ایک لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کیا۔

تصویر وڈیو گریب
تصویر وڈیو گریب
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد : ٹرین میں بیت الخلاء کے پانی سے چائے بنانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد جنوب وسطی ریلوے (ایس سی آر ) نے وینڈر کنٹریکٹر پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ریلوے کی طرف سے جاری کر دہ بیان کے مطابق یہ ویڈیو گزشتہ سال دسمبر 2017کا ہے۔ یہ واقعہ حیدرآباد کے سکندر آباد ریلوے اسٹیشن پر چنئی سنٹرل -حیدرآباد چار مینار ایکسپریس میں پیش آیا تھا ۔

اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ چائے فروش کینس کے ساتھ ٹرین کے بیت الخلا سے باہر نکل رہے ہیں جو بیت الخلامیں جاکر ان کینس میں پانی بھر رہے تھے۔ کنٹریکٹر کے ایک چائے فروش نے ریلوے کی جانب سے کی گئی جانچ میں کہا کہ وہ بچی ہوئی چائے بیت الخلا میں بہانے کے لئے گیا تھا،اس نے چائے اور کافی میں بیت الخلا کا پانی ملانے سے انکار کردیا ۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے کمرشیل ڈپارٹمنٹ نے اس عمل کو غلط قرار دیا اور کنٹریکٹر پرجرمانہ عائد کرنے کی ہدایت دی۔

اس سے پہلے بھی کھانے پینے کے معیار کو لے کر کئی مرتبہ ریلوے کی فضیحت ہو چکی ہے۔ مارچ 2017 میں راجدھانی ایکپریس جیسی ٹرین میں مسافروں نے خراب کھانا پیش کئے جانے کی شکایت کی تھی۔ خراب کھانے کی وجہ سے ٹرین میں ہی 6 افراد کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔

21 جولائی 2017 کو سی اے جی نے ریلوے کی طرف سے دیئے جا رہےکھانے کے حوالہ سے پارلیمنٹ میں ایک اہم رپورٹ پیش کی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ریلوے کا کھانا انسانوں کے کھانے لائق نہیں ہے کیونکہ آلودہ شدہ کھانا بار بار گرم کر کے پیش کیا جاتا ہے ۔ یہاں تک کہ ڈبہ بند اور بوتل بند سامان ایکسپائری ڈیٹ ختم ہو جانے کے بھی پیش کیا جاتا ہے۔

سی اے جی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ 74 اسٹیشنوں اور 80 ٹرینوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ پایا گیا ہے کہ کھانا تیار کرنے کے دوران صاف صفائی پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔

جولائی 2017 میں پوروا ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر نے ٹرین کی کیٹرینگ سے کھانا لیا تھا تو اس میں چھپکلی پائی گئی۔ مسافر نے ریلوے کے وزیر کے ساتھ ٹوئٹر پر فوٹو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا ’’ کھانا آرڈر کیا تھا مگر ملا یہ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔