بھیما-کوریگاؤں معاملہ میں ارون، ویرنان اور سدھا کی ضمانت عرضی خارج

پونے سیشن جج نے بھیما کوریگاو۷ں تشدد معاملہ میں ملزم ارون فریرا، ویرنان گونزالوس اور سدھا بھاردواج کی ضمانت عرضی خارج کر دی۔ اس وقت تینوں نظر بند ہیں جس کی مدت آج ختم ہونی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بھیما کوریگاؤں تشدد معاملہ میں تین ملزمین کی جانب سے داخل کی گئی ضمانت عرضی پر پونے کی سیشن عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے سماعت کے دوران ملزم حقوق انسانی کارکن ارون فریرا، ویرنان گونزالوس اور سدھا بھاردواج کی ضمانت عرضی خارج کر دی۔ تینوں ملزم فی الحال اپنے ہی گھر میں نظر بند ہیں جس کی مدت آج ختم ہو رہی ہے۔ لیکن اب پونے کی سیشن عدالت کے فیصلے کے بعد تینوں ملزمین کی حراست بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف بمبئی ہائی کورٹ نے گوتم نولکھا کی گرفتاری پر یکم نومبر تک روک لگا رکھی ہے۔

غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنی گزشتہ سماعت میں اس معاملے میں ایس آئی ٹی جانچ سے انکار کر دیا تھا اور پونے پولس کو ہی اس معاملے کی جانچ آگے بڑھانے کے لیے کہا تھا۔ اس کے بعد رومیلا تھاپر نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر از سر نو عرضی داخل کی تھی۔ دوسری جانب اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا ہے جس میں مزید وقت دینے کے مطالبے کو رد کر دیا تھا۔ اس معاملے پر 29 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔

بتا دیں کہ یکم جنوری 2018 کو مہاراشٹر کے بھیما کوریگاؤں میں بڑے پیمانے پر نسلی تشدد پھیل گیا تھا۔ اس معاملے کی جانچ کے دوران پونے پولس نے 28 اگست کو 5 سماجی کارکنان گوتم نولکھا، سدھا بھاردواج، ویرنان گونزالوس، ورورا راؤ اور ارون فریرا کو ملک کے الگ الگ شہروں سے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ کارکنان نظر بند تھے۔ حالانکہ گوتم نولکھا کو دہلی ہائی کورٹ نے رِہا کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Oct 2018, 8:09 PM