کورونا بحران: والدین یو اے ای میں اور 10 سالہ بچی ہندوستان میں، ملاقات کے لیے بے چین

دوبئی میں مقیم پونم سپرے نے بتایا کہ ان کی بیٹی تین مہینے سے ہندوستان میں پھنسی ہے۔ جی ڈی آر ایف اے کی منظوری کے باوجود بیٹی کی عمر 12 سال سے کم ہونے کے سبب ائیر لائن کمپنیاں بکنگ قبول نہیں کر رہی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

متحدہ عرب امارات یعنی یو اے ای میں مقیم ایک فیملی کی 12 سال سے کم عمر کی بچی ہندوستان میں پھنسی ہوئی ہے کیونکہ ائیر لائن کمپنیوں نے نابالغ بچوں کو پرواز بھرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق والدین نے اس معاملے میں حکومت سے استثنائی شکل میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان 31 جولائی تک ہوائی سفر کی پابندیوں کو آگے بڑھانے جا رہا ہے اور دو فریقی سمجھوتے کے تحت ہندوستان اور یو اے ای کے درمیان صرف خصوصی پروازوں کی اجازت ہے۔

یو اے ای نے 12 جولائی سے لوتنے کے خواہش مند ان ہندوستانیوں کو واپس سفر کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے جن کے پاس اہل رہائشی پرمٹ ہے۔ ساتھ ہی ان کے پاس کووڈ-19 ٹیسٹ کی نگیٹو رپورٹ ہونا ضروری ہے۔ خلیج ٹائمز نے بتایا کہ نابالغ کے والدین کے پاس واپسی کا پرمٹ ہونے کے بعد بھی وہ سفر نہیں کر پا رہے ہیں۔


دوبئی میں رہنے والی خاتون پونم سَپرے نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ "میری بیٹی تین مہینے سے ہندوستان میں پھنسی ہے۔ ہمارے پاس اس کے لیے جی ڈی آر ایف اے کی بھی منظوری ہے، لیکن اس کی عمر 12 سال سے کم ہونے کے سبب ائیر لائن کمپنیاں اس کی بکنگ قبول نہیں کر رہی ہیں۔" انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی بیٹی ایوان سَپرے کی عمر 10 سال ہے اور وہ حیدر آباد میں ہے۔

اسی طرح دوبئی کی ایک اور فیملی، جو اپنا نام نہیں بتانا چاہتے، ان کا 8 سالہ بیٹا بھی کیرالہ میں پھنسا ہوا ہے۔ وہ بھی ائیرلائنس کی پالیسیوں کے سبب پرواز بھرنے میں ناکام ہے۔ اسی درمیان ممبئی کی ایک خاتون نے دوبئی میں پھنسی اپنی 10 سال کی جڑواں بیٹیوں کو واپس لانے کے لیے پیر کے روز پرواز بھری تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔