’پاکستان کو سندھو کا پانی کبھی نہیں ملے گا‘، امت شاہ نے ایک بار پھر پڑوسی ملک کو دیا دو ٹوک جواب

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے صاف کر دیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1960 میں ہوا سندھو آبی معاہدہ اب کبھی بحال نہیں ہوگا۔ اس سے پہلے بھی ایک بار وہ یہ بات کہہ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>امت شاہ / یو این آئی</p></div>

امت شاہ / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد سے ہی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ ہندوستانی فوج نے ’آپریشن سندور‘ چلا کر پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ بھی کیا تھا اور پاکستان سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سندھو آبی معاہدہ کو بھی معطل کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ پاکستان اس آبی معاہدہ کی بحالی چاہتا ہے، لیکن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1960 میں ہوا سندھو آبی معاہدہ اب کبھی بحال نہیں ہوگا۔ اس سے قبل بھی وہ یہ بات کہہ چکے ہیں، اور اس بار بھی انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کی لگاتار امن و ترقی کے جذبہ کی خلاف ورزی کے سبب لیا گیا ہے۔

امت شاہ نے بتایا کہ سندھو ندی کا پانی اب پاکستان نہیں، بلکہ ہندوستان کی ریاستوں راجستھان وغیرہ کی کھیتوں میں بہے گا۔ یہ بیان امت شاہ نے ایک انٹرویو کے دوران دیا اور کہا کہ ہم نے معاہدہ کو معطل کیا ہے، اسے یکطرفہ رد نہیں کیا جا سکتا، لیکن ہمیں اسے روکنے کا حق تھا، اور ہم نے وہی کیا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ مرکزی حکومت راجستھان تک پانی پہنچانے کے لیے خصوصی نہر پروجیکٹ پر کام شروع کرے گی، تاکہ ہندوستان اپنے حصے کا پانی پوری طرح استعمال کر سکے۔


قابل ذکر ہے کہ پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ میں کم و بیش 26 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس حملہ کو حکومت ہند نے براہ راست پاکستان اسپانسر دہشت گردی قرار دیا۔ امت شاہ نے کہا کہ اس حملے کا مقصد کشمیر میں امن کی بحالی کو پٹری سے اتارنا تھا، لیکن وہاں کی عوام نے پوری ریاست میں مظاہرہ کر دہشت گردی کے خلاف یکجہتی دکھائی ہے۔ اس کے بعد ہندوستان نے پاکستان پر کئی طرح کی کارروائی بھی کی۔ اتنا ہی نہیں، ہندوستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے پاکستان میں کئی دہشت گرد ٹھکانوں کو ’آپریشن سندور‘ کے تحت تباہ کیا تھا۔ ان سب کے باوجود ہندوستان نے پاکستان کو سبق سکھانے کے لیے ہر محاذ پر ٹکر دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔