’پاکستان اور چین رافیل سے متعلق فرضی مہم چلا رہے‘، فرانس کا دعویٰ
ہندوستانی فضائیہ کے ذریعہ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی گئی کارروائی کے دوران رافیل کا استعمال اسکیلپ میزائلوں کے ساتھ کیا گیا تھا، تبھی سے کچھ طاقتیں رافیل کی صلاحیت پر سوال اٹھا رہی ہیں۔

رافیل جنگی جہاز کی اہمیت کو مسخ کرنے کے لیے ایک منصوبہ بند فرضی تشہیری مہم (ڈِس انفارمیشن آپریشن) چلائے جانے کا سنگین الزام چین اور پاکستان پر عائد کیا جا رہا ہے۔ فرانسیسی ذرائع کے حوالے سے ’اکونومک ٹائمز‘ نے بتایا ہے کہ فرضی تشہیری مہم میں چین اور پاکستان سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔
دراصل ہندوستانی فضائیہ کے ذریعہ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر کی گئی کارروائی میں رافیل طیاروں کا استعمال اسکیلپ میزائلوں کے ساتھ کیا گیا تھا۔ تبھی سے کچھ طاقتیں رافیل کی صلاحیت کو لے کر جھوٹا ماحول بنانے میں مصروف ہو گئی ہیں۔ اس مہم کا مقصد رافیل کی شبیہ کو نقصان پہنچانا، چین کے جے-10 جیسے مقابلہ آرا طیاروں کو فروغ دینا اور ہندوستا-فرانس دفاعی شراکت داری کو بدنام کرنا ہے۔
فرانسیسی ذرائع نے بتایا کہ چین اور پاکستان سے چلائی جا رہی اس مہم میں ٹک ٹاک ویڈیو، سوشل میڈیا پوسٹ اور غلط تکنیکی تجزیہ کے ذریعہ غلط جانکاریاں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ایک اہم مثال یہ بھی ہے کہ چینی سوشل میڈیا اور میڈیا آؤٹ لیٹس نے یہ گمراہی پھیلائی کہ ہندوستان کی کارروائی کے بعد انڈونیشیا رافیل کی خریداری پر از سر نو غور کر رہا ہے۔ لیکن یہ پوری طرح سے جھوٹ پر مبنی ہے، کیونکہ فرانس اور انڈونیشیا نے حال ہی میں رافیل کے اضافی طیارے خریدنے کے لیے ’لیٹر آف انٹینٹ‘ پر دستخط کیے ہیں۔
تشہیری مہم میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ 3 رافیل طیاروں کو مار گرایا گیا اور ہندوستان نے پہلے مرحلہ کے بعد ان کا استعمال بند کر دیا۔ لیکن ہندوستانی ذرائع نے ان سبھی باتوں کو جھوٹ پر مبنی بتایا۔ انھوں نے واضح کیا کہ 7 مئی کو کی گئی کارروائی میں رافیل سمیت کئی طیاروں نے حصہ لیا اور مریدکے اور بہاول پور جیسے تحفظ یافتہ دہشت گرد ٹھکانوں کو کامیابی کے ساتھ ہدف بنایا گیا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ 10-9 مئی کی شب پاکستان کے ایئربیس پر کی گئی کارروائی میں بھی رافیل طیاروں کا اثردار ڈھنگ سے استعمال کیا گیا اور کافی اندر تک موجود اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی حملے میں کچھ غلطیاں ضرور ہوئیں، جن کا ذکر ہندوستان کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے بھی کیا تھا، لیکن ہندوستان نے ان سے سبق حاصل کر مزید مضبوطی کے ساتھ جواب دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔