آپریشن برہما: میانمار میں راحت و بچاؤ کا عمل جاری، این ڈی آر ایف کی ٹیم نے اوہلا تھین خانقاہ میں بچاؤ آپریشن شروع کیا

آپریشن برہما کے بارے میں ایک اپڈیٹ میں وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’ہم اسکائی ولا پر ایک این ڈی آر ایف ٹیم کو بھی تعینات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جہاں 11-11 منزلوں کے چار ٹاور منہدم ہو گئے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>میانمار میں زلزلہ کے بعد منہدم ایک عمارت، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

میانمار میں زلزلہ کے بعد منہدم ایک عمارت، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: میانمار میں آئے خوفناک زلزلہ میں ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 2000 ہو گئی ہے، اور راحت و بچاؤ کا عمل تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ بڑی تعداد میں زخمیوں کا اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ اس درمیان ہندوستان کی این ڈی آر ایف کی ٹیم نے میانمار کے مانڈلے میں اوہلا تھین خانقاہ میں بچاؤ کام شروع کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس مقام پر جمعہ کے تباہ کن زلزلے کے بعد تقریباً 170 بدھ بھکشو اب بھی ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔ ہندوستانی فوج کی ٹیم ایک منتخب جگہ پر اپنی طبی خدمات قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

آپریشن برہما کے بارے میں ایک اپڈیٹ میں وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’ہم اسکائی ولا پر ایک این ڈی آر ایف ٹیم کو بھی تعینات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جہاں 11-11 منزلوں کے چار ٹاور منہدم ہو گئے ہیں۔ ٹاورز میں بہت سے غیر ملکی ہیں، یا میانمار حکومت جس کسی دوسری سائٹ پر غور کرے گی، وہاں تیم کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔‘‘ وزارت خارجہ نے کہا کہ امدادی سامان ریاستی مہانائیکی کمیٹی (میانمار کی دوسری سب سے بڑی کمیٹی) کے جنرل سکریٹری کے حوالے بھی کیا جائے گا، جہاں تقریباً 2000 بھکشومٹھ کے باہر بیٹھے ہیں (جو زخمی نہیں ہیں لیکن ان کے پاس جانے کی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی بنیادی سہولیات ہیں)۔


وزارت خارجہ نے جانکاری دی کہ ہماری ٹیمیں مانڈلے پیلس، مہا منی پگوڈا، ایم آئی آئی ٹی اور دیگر مقامات پر بھی تعینات کی جائیں گی جنہیں بھاری نقصان پہنچا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ہندوستانی کمیونٹی کے ارکان کو رہائش اور کھانے کی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسکائی ولا اپارٹمنٹ بلاک کے ملبے میں 90 سے زائد افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 28 مارچ کو دوپہر میں منڈالے کے شمال مغرب میں 7.7 کی شدت کا زلزلہ آیا جس کے چند منٹ بعد 6.7 کی شدت کا دوسرا جھٹکا آیا۔ زلزلے سے میانمار کے بڑے حصوں میں عمارتیں تباہ، پل منہدم اور سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ مانڈلے ملک کا دوسرا سب سے بڑا اور 17 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی آبادی والا شہر ہے۔ یہ شہر زلزلہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اوہلا تھین خانقاہ میں 180 سے زیادہ بھکشو، سینئر سطح کی راہبائیں 6 روزہ امتحان دے رہی تھیں، جب جمعہ کو زلزلہ آیا۔ زلزلے کے باعث عمارت کے ایک حصے کی 3 منزلیں ایک دوسرے کے اوپرگر گئیں۔ اطلاعات کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کو کل 21 افراد کو زندہ بچا لیا گیا اور اتوار کی صبح تک خانقاہ سے 13 لاشیں نکالی گئیں۔


واضح رہے کہ اتوار کو، ہندوستانی بحریہ کے جہاز ایل سی یو 52 اور آئی این ایس کرمک 30 ٹن آفات سے نمٹنے اور طبی سامان لے کر ینگون کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ زلزلہ زدہ میانمار کی مدد کے لیے آپریشن برہما کے ایک حصے کے طور پر ہفتہ کی رات ہندوستانی فضائیہ کے 2 سی-130 طیارے 80 این ڈی آرایف تلاش اور بچاؤ اہلکار کو لیکر اور دو سی-17 طیارے 118 رکنی ہندوستانی فوج کے فیلڈ اسپتال یونٹ کو لے کر نیپیتا میں اترے۔ ہندوستان کی طرف سے اب تک فضائی اور بحری جہازوں کے ذریعے بھیجی گئی کل امداد 137 ٹن ہے۔ ضرورت کے مطابق مزید مدد بھیجی جائے گی۔

(یو این آئی انپٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔