ہندوستان میں داخل ہوا ’اومیکرون بی ایف 7‘، دیوالی سے قبل کورونا کی نئی لہر نے تشویش پیدا کی، ماہرین نے کیا متنبہ

اومیکرون بی ایف 7 دراصل نیا سَب-ویریئنٹ ہے، اس کے بارے میں پہلی مرتبہ شمال مغربی چین کے اندرونی منگولیا خود مختار علاقہ میں پتہ چلا تھا، اسے ’اومیکرون اسپون‘ کی شکل میں بھی جانا جاتا ہے۔

اومیکرون، تصویر آئی اے این ایس
اومیکرون، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ایک طرف جہاں تازہ کووڈ معاملوں میں گراوٹ درج کی جا رہی ہے، وہیں دوسری طرف اب مزید ایک خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ایک نیا اومیکرو سَب-ویریئنٹ ملک میں خطرہ پیدا کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ کچھ رپورٹس کے مطابق گجرات بایوٹیکنالوجی ریسرچ سنٹر کے ذریعہ بی ایف 7 کے پہلے معاملے کا پتہ لگایا گیا ہے۔ یہ نیا اومیکرون ویریئنٹ بھی انتہائی متعدی مانا جاتا ہے اور اس میں زیادہ انفیکشن کی صلاحیت ہوتی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ کے کچھ سَب-ویریئنٹس ملے ہیں جو کئی ممالک میں نئے معاملے بڑھنے کی وجہ بن رہے ہیں۔ فکر کی بات یہ ہے کہ اس میں سے ایک ویریئنٹ ہندوستان میں بھی گھس چکا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ یہ ویریئنٹس سردیوں میں ایک بار پھر کورونا کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔


چین میں منگولیا کے ایک علاقہ سے ابھرنے کے بعد اومیکرون سَب-ویریئنٹ بی اے 5.1.7 اور بی ایف 7 اب دیگر حصوں میں اپنا راستہ بنا رہا ہے اور نئے خطرات پیدا کر رہا ہے۔ مبینہ طور پر اومیکرون ویریئنٹ بی ایف 7 اور بی ایف 5.1.7 چین میں کووڈ-19 معاملوں میں حالیہ اُچھال کے لیے ذمہ دار ہیں۔ حالانکہ ماہرین نے آئندہ تہواری سیزن سے پہلے احتیاط اور کووڈ کے مناسب سلوک کی صلاح دی ہے۔

اس درمیان ہندوستان میں سرگرم مریض کی موجودہ تعداد 26834 ہو گئی ہے جو ملک کے مجموعی پازیٹو معاملوں کا 0.06 فیصد ہے۔ ہندوستان کی ڈیلی پازیٹویٹی ریٹ 1.86 فیصد بتائی گئی، جب کہ ہفتہ واری پازیٹویٹی ریٹ حالیہ وقت میں پیر کو 1.02 فیصد ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے پیر کی صبح بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مجموعی طور پر 2060 تازہ کووڈ معاملوں کا پتہ چلا ہے جو اس سے قبل کے 24 گھنٹوں میں درج کردہ 2401 معاملے سے کم تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔