مسلم بُنکر کی بیٹی کا کمال، بہت جلد بنے گی مالیگاؤں کی پہلی کمرشیل پائلٹ

عالیہ تبسم نے اسٹوڈنٹ پائلٹ کا لائسنس حاصل کر لیا ہے اور اس وقت وہ کیپٹن ساحل کھرانہ ایویشن اکیڈمی میں کمرشیل پائلٹ کی ٹریننگ لے رہی ہے جس کا فائنل امتحان نومبر 2018 میں ہے۔

تصویر امید ڈاٹ کام
تصویر امید ڈاٹ کام
user

قومی آوازبیورو

مسلم خواتین کی خود مختاری کی ایک نئی مثال مہاراشٹر سے سامنے آئی ہے جہاں ایک مسلم بُنکر کی بیٹی بہت جلد مالیگاؤں کی پہلی کمرشیل پائلٹ بننے سے چند قدم دور ہے۔ اس محنتی، جنونی اور جانباز لڑکی کا نام عالیہ تبسم ہے جس کا ارادہ بچپن سے ہی پائلٹ بننے کا تھا لیکن جب ایک بار ممبئی ائیر پورٹ پر اس کے والد کے ساتھ بدسلوکی ہوئی تو پائلٹ بننے کے اس کے جذبہ نے جنون کی شکل اختیار کر لی۔

تصویر امید ڈاٹ کام
تصویر امید ڈاٹ کام

عالیہ تبسم کے والد کا نام شفیق احمد ہے جو بلو براڈ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ خاندان شمالی مہاراشٹر میں کپڑا بننے کی بڑی صنعت تصور کی جاتی ہے۔ رنگیلی ساڑیوں کے لیے مشہور اس خاندان میں پیدا ہوئی عالیہ نے اسی سال مدھیہ پردیش فلائنگ کلب (ایم پی ایف سی) سے اسٹوڈنٹ پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا ہے اور اس وقت وہ کیپٹن ساحل کھرانہ ایویشن اکیڈمی نئی دہلی سے کمرشیل پائلٹ بننے کی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔

ابتدا میں مدھیہ پردیش کے اندور واقع فلائنگ کلب سے تربیت حاصل کرنے والی عالیہ تبسم کے والد شفیق احمد نے انگریزی نیوز ویب سائٹ ’امید ڈاٹ کام‘ سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ان کے آبا و اجداد اتر پردیش سے مہاراشٹر منتقل ہوئے تھے اور یہاں اپنے کاروبار کو فروغ دیا۔ عالیہ تبسم کے تعلق سے تفصیل بتاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’عالیہ نے کیپٹن ساحل کھرانہ اکیڈمی میں گزشتہ سال نومبر میں داخلہ لیا اور وہاں کمرشیل پائلٹ کی ٹریننگ لے رہی ہے۔‘‘

ممبئی ائیر پورٹ پر اپنے ساتھ ہوئی بدسلوکی کے بارے میں محمد شفیق نے بتایا کہ ’’میں اپنی اہلیہ کے ساتھ 2005 میں حج کے لیے جا رہا تھا اور ممبئی ائیر پورٹ پہنچنے میں تاخیر ہو گئی۔ چونکہ امیگریشن عملہ اپنا کام ختم کر چکا تھا اس لیے منت سماجت کے باوجود ان لوگوں نے ہمیں بورڈنگ کارڈ نہیں دیا۔‘‘ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’’جہاز کا پائلٹ اپنے کرو ممبرس کے ساتھ ڈسک کی طرف بڑھ رہے تھے اور انھوں نے ہمیں پریشان حال دیکھا تو پیپرس کی جانچ کر کے ہوائی جہاز میں سوار ہونے کی منظوری دینے کے لیے کہا اور پھر اس طرح حج ادائیگی کے لیے سفر آسان ہو سکا۔‘‘

محمد شفیق کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد عالیہ نے عزم کیا کہ وہ بھی پائلٹ بنے گی۔ عالیہ نے اپنا پہلا سمسٹر امتحان کامیابی کے ساتھ پاس کر لیا ہے اور اب وہ اپنے فائنل امتحان کی تیاری میں مصروف ہے جو کہ نومبر 2018 میں مقرر ہے۔ اس امتحان کے بعد اس کے سر مالیگاؤں کی پہلی کمرشیل پائلٹ بننے کا سہرا بندھ جائے گا۔ اپنی بیٹی کو کامیابی کی طرف گامزن دیکھ کر محمد شفیق بہت خوش ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بلو براڈ فیملی نے مالیگاؤں شہر کو پہلا مسلم ایم بی بی ایس ڈاکٹر بھی دیا ہے اور اب ان کی بیٹی یہاں سے پہلی کمرشیل پائلٹ بننے والی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔