آپریشن سندور: ہلاک دہشت گردوں کے جنازے میں فوجی افسران کے شرکت کا حکم جنرل عاصم منیر نے دیا تھا، جیش محمد کا انکشاف

جیشِ محمد کے کمانڈر الیاس کشمیری نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے فوجی جنرل نے خود حکم دیا تھا کہ ’آپریشن سندور‘ میں مارے گئے دہشت گردوں کی آخری رسومات میں اعلیٰ فوجی افسران شامل ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>عاصم منیر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پاکستانی فوج اور دہشت گرد تنظیموں کے درمیان ملی بھگت سے ایک بار پھر پردہ اٹھ گیا ہے۔ جیشِ محمد کے کمانڈر الیاس کشمیری نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے فوجی جنرل نے خود حکم دیا تھا کہ ’آپریشن سندور‘ میں مارے گئے دہشت گردوں کے آخری رسومات میں اعلیٰ فوجی افسران شامل ہوں۔ اس انکشاف نے نہ صرف پاکستان کی پالیسیوں پر سوال کھڑے کیے ہیں، بلکہ ہندوستان پر مسلسل ہو رہے حملوں کے پیچھے کی سچائی کو بھی بے نقاب کیا ہے۔

ویڈیو میں الیاس کشمیری نے کہا کہ ’’پاکستانی فوج کے جی ایچ کیو (جنرل ہیڈکوارٹر) سے حکم ملا تھا کہ مارے گئے دہشت گردوں کو شہید کا درجہ دے کر سلامی دی جائے۔ یہی نہیں کور کمانڈرز کو باقاعدہ وردی میں ان کے جنازے میں شامل ہونے اور تحفظ فراہم کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔‘‘ یہ براہ راست پاکستانی فوج اور دہشت گرد تنظیموں کی ملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے۔ الیاس نے آگے یہ بھی قبول کیا کہ اس کے سربراہ مولانا مسعود اظہر ہندوستان میں کئی حملوں کے لیے ذمہ دار رہا ہے۔ اس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ آئی سی-814 طیارہ اغوا کرنے کے بعد جب اظہر تہاڑ جیل سے رہا ہو کر پاکستان پہنچا تو بالاکوٹ اس کی سرگرمیوں کا اہم ٹھکانہ بنا۔ ساتھ ہی اس نے دہلی اور ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کی سازشوں کو آگے بڑھایا۔


اس درمیان لشکرِ طیبہ کے ڈپٹی چیف سیف اللہ قصوری کی بھی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے۔ اس میں وہ نہ صرف 22 اپریل کو پہلگام حملے کی ذمہ داری لینے والے ماسٹر مائنڈ کے طور پر سامنے آیا بلکہ ہندوستان کو کھلی دھمکی بھی دی۔ قصوری نے کہا کہ ہندوستان کے ڈیموں، ندیوں اور جموں و کشمیر کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ قصوری کے مطابق پاکستان حکومت اور فوج خود لشکر کو فنڈنگ کر رہے ہیں تاکہ اس کا ہیڈکوارٹر مریدکے میں دوبارہ بنایا جا سکے۔ واضح ہو کہ یہ وہی ٹھکانہ ہے جسے ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ میں تباہ کر دیا تھا۔ ساتھ ہی اس نے دعویٰ کیا کہ مشکل حالات کے باوجود لشکر کی طاقت کم نہیں ہوئی اور پاکستانی عوام سے بھی کھلی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان ہمیشہ سے یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اس کی فوج کسی بھی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ نہیں ہے اور بہاولپور میں جیش کا کیمپ موجود نہیں ہے۔ لیکن ویڈیو پیغامات نے پاکستان حکومت کی پول کھول دی ہے۔ مئی ماہ میں جب فوجی افسران کی تصویریں دہشت گردوں کے جنازے میں سامنے آئی تھیں تب بھی اسلام آباد نے اسے جھوٹ قرار دیا تھا۔ اب براہ راست دہشت گردوں کے کمانڈروں کے قبول نامے سے ثابت ہو گیا ہے کہ پاکستان نہ صرف دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے بلکہ ان کی کھلی حمایت بھی کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔