میرا ہندوستان: ایک ہی پنڈال میں گنپتی پوجا بھی اور محرم کی مجلس بھی

شر پسند عناصر جتنی بھی کوشش کر لیں لیکن اصلی ہندوستان کو ختم نہیں کرسکتے۔ اصل ہندوستان پیار و محبت کا وہ گلشن ہے جسکی ایک مثال ممبرا کا وہ پنڈال ہے جہاں پوجا بھی ہوئی اور مجلس بھی ہو ئی ۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آج کل کے ماحول میں لوگوں کو یہ سننے میں عجیب سا لگے کہ آرتی اور پوجا کے منتروں کے پڑھے جانے کے بعد اسی مائک سے محرم کی مجلس میں خطیب اپنا بیان دیں لیکن ممبئی کے علاقہ ممبرا میں ایسا آج کل ہی ہو رہا ہے ۔ گنیش اتسو اور محرم کے ایک ساتھ پڑ جانے کی وجہ سے ممبئی کے کچھ علاقوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بہت خوبصورت مثالیں سامنے آ رہی ہیں ۔ ممبئی کے ممبرا علاقہ میں ایک ہی پنڈال میں گنپتی پوجا اور محرم کی مجلس ہو رہی ہیں۔

ممبرا کے سینک نگر میں ایک ہی پنڈال میں ایک جانب گنپتی کی پوجا بڑی دھوم دھام سے ہو رہی ہے تو دوسری جانب محرم کی مجلس میں واعض اپنا بیان فرما رہے ہیں ۔ یہاں کی حسینی کمیٹی ہر سال محرم کے دس دن اس جگہ پر مجلس کا اہتمام کرتی ہے اور ایک متر منڈل ہر سال اسی جگہ پر گنپتی کی مورتی استھاپت کرتا ہے لیکن ہر سال تاریخوں میں فرق ہونے کی وجہ سے کوئی مسئلہ سامنے نہیں آتا تھا مگر اس سال محرم کی تاریخوں کی وجہ سے دونوں ایک ہی تاریخوں میں آ گئے ۔ دراصل چاند کے کیلنڈر میں ہر سال دس دن کم ہو جاتے ہیں اس لئے چاند کے حساب سے مسلم تقریبات دس دن پیچھے ہو جاتی ہیں جیسے اس سال یکم محرم رائج کیلنڈر کے حساب سے11 ستمبر کو تھی تو اگلے سال یکم محرم یکم ستمبر کو یا اس سے ایک روز پہلے ہو سکتی ہے ۔ اس وجہ سے اس سال گنپتی پوجا اور محرم کی تاریخیں ایک ساتھ آ گئیں۔ لیکن اس سے کسی کو کوئی تکلیف نہیں ہوئی اور ایک ہی پنڈال میں دونوں مذہبی تقاضہ پورے کر لئے گئے ۔

اس پنڈال میں صرف مائک ہی نہیں باقی ضروری سامان بھی لوگ مل جل کر ہی استعمال کر رہے ہیں۔پوجا اور آرتی کے جےکاروں کے نعرہ ختم ہونے کے فورا بعد لاؤڈ اسپیکر سے کربلا کی حق کی لڑائی اور شہادت کے واقعات کی یاد کر کے پورا ماحول غم میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔ جب مجلس ختم ہو جاتی ہے تو یہ مائک پھر گنپتی پوجا میں استعمال ہونے لگتا ہے ۔

اس خوبصورت ماحول کے لئے دونوں جانب کے مذہبی لوگ تو مبارکبات کے مستحق ہیں ہی ساتھ میں منتظمین کی بھی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔