مودی حکومت عوام کو درپیش مسائل حل کرنے میں ناکام: آر ایل ڈی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اجیت سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت عوامی مسائل کو حل کرنے کی جگہ صرف تقریریں کرنا پسند کرتے ہیں اور تقریروں میں بھی ہمیشہ دوسروں کے گھپلوں کی ہی بات کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) کے سربراہ اجیت سنگھ نے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مودی حکومت کے سامنے مسائل کا انبار ہے جنہیں حل کرنے میں مرکزی حکومت پوری طرح سے ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ آر ایل ڈی سربراہ نے مظفر نگر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم من کی بات اور اپنی تقریروں میں کبھی یہ نہیں بتاتے کہ ان کی ذاتی حصولیابیاں کیا ہیں؟ وہ ہمیشہ دوسروں کے بدعنوانیوں اور گھپلوں کی بات کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت ہر طبقہ پریشان ہے۔ نوٹ بندی سے تعمیراتی کام بالکل ہی ٹھپ ہوگیاہے۔ رہی سہی کسر جی ایس ٹی نے پوری کردی ۔ فی الحال لوگ تبدیلی کا من بنا رہے ہیں۔ حال ہی میں رافیل اور سی بی آئی کے معاملے سے خود مودی حکومت بھی شک کے دائرے میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب اس میں ملک کی سیاست تبدیلی کے رخ پر گامزن ہوچکی ہے۔

چودھری اجیت سنگھ نے اپنے دو روزہ دورے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو دن سے سوشل میڈیا اور مظفر نگر میں متحرک ہیں ۔ نو سال کے بعد وہ گذشتہ دن لالوکھیڑی کے ریلی میں پہنچے اور لوگوں سے براہ راست گفتگو کی۔ انہوں نے محسوس کیا کہ ان کی بات سننے کے لئے لوگ بسوں اور کاروں کو چھوڑ کر ٹرکٹر ٹرالی میں سوار ہوکر پروگرام میں شرکت کے لیے یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی میں پھیربدل سابق وزیراعظم اٹل بہار ی واجپئی کے میعاد کار میں بھی ہوئی تھی۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جس طرح سے سی بی آئی کے چیف کو دیر رات ہٹایا گیا اور ان کے کمرے کو قفل بند کر دیا گیا۔ اس حرکت نے کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔

اپوزیشن کے عظیم اتحاد سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال وہ اپنی تنظیم پر دھیان دے رہے ہیں اور تقریر اور ووٹ کو لے کر چل رہے ہیں ۔ اپوزیشن کا اتحاد کس پوزیشن میں ہے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ بہن مایاوتی کا نظریہ دیگر ریاستوں کے معاملے میں بھلے ہی کچھ ہو لیکن اترپردیش کے معاملے میں ان کا نظریہ اک دم واضح ہے اور وہ بھی اتحاد کا حصہ ہونگی۔ انہوں نےاشارہ کیا کہ اتحاد کے شرائط کے مطابق اگر انہیں مظفرنگر سے انتخاب لڑنے کے لیے کہا گیا تو وہ انکار نہیں کریں گے۔ اس سے قبل سینئر رہنما نے مسلم اور دلت لیڈروں کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔