سبھاش گھئی اور ساجد خان بھی ’می ٹو‘ کی زد میں

ساجد خان نے اپنے اوپر عائد الزامات کے بعد ’ہاؤس فُل 4‘ فلم کی ہدایت کاری سے خود کو الگ کر لیا اور کہا کہ جب تک میں خود کو بے قصور ثابت نہیں کروں گا، اس فلم سے نہیں جڑوں گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: بالی ووڈ کے معروف فلم ہدایت کاروں سبھاش گھئی ساجد خان بھی جنسی استحصال کے خلاف دنیا بھر میں جاری مہم ’ می ٹو ‘ کی زد میں آگئے ہیں جس کے بعد فلم اداکار اکشے کمار نے جمعہ کو ساجد کی فلم ’ہاؤس فل-4‘ میں کام کرنے سے انکار کردیا ۔ ساجد پر جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے صحافی کرشمہ اپادھیائے نے۔ انھوں نے ساجد خان پر ایک انٹرویو کے دوران جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ اس کے بعد اداکارہ سلونی چوپڑا اور ایک دیگر اداکارہ نے بھی ساجد خان پر جنسی زیادتی کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔

سبھاش گھئی پر ایک نامعلوم خاتون نے اس کے مشروب میں کچھ ملانے اور جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے۔ خاتون نے الزام عائد کیا کہ وہ فلم میں گھئی کے ساتھ کام کررہی تھیں تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔ اس نے کہا کہ وہ اسے اپنی گاڑی سے ایک ہوٹل میں لے گئے جہاں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ خاتون کے ٹویٹر کو ادیبہ مہیما ککریجا نے شیئر کیا۔

اٹلی سے حال ہی میں وطن واپس آئے اکشے نے ہاؤس فل -4 کی شوٹنگ منسوخ کر دی ہے۔انہوں نے کہا، ’’میں نے فلم کے ڈائرکٹروں سے اس معاملے کی جانچ ہونے تک فلم کی شوٹنگ منسوخ کرنے کی اپیل کی ہے۔یہ ایسا معاملہ ہے جس پر سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی مجرم کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف اس طرح کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، انہیں بھی اپنا موقف رکھنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔

بعد میں ساجد نے خود ہاؤس فل-4 کی ہدایت کاری کے عہدے سے ہٹنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنے خلاف عائد الزامات اور میرے کنبے، ہاؤس فل کے فلم سازوں اور فنکاروں پر بنائے جارہے دباؤ کے پیش نظر اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے اس فلم کی ہدایت کاری سے اس وقت تک ہٹنے کا اعلان کرتا ہوں جب تک کہ میں خود کو بے گناہ ثابت نہ کر دوں۔ میں میڈیا کے اپنے دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ سچ سامنے آنے تک کوئی فیصلہ نہ سنائیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔