میگھالیہ کے پرنسپل سکریٹری محمد رضی کی ازبکستان میں موت، ہوٹل کے کمرے سے برآمد ہوئی لاش
افسران نے منگل کے روز بتایا کہ آئی آر ٹی ایس افسر رضی 2021 سے ریاست میں ڈیپوٹیشن پر کام کر رہے تھے۔ وہ 4 اپریل کو ذاتی سفر پر ازبکستان گئے تھے اور وہاں بخارا شہر کے ہوٹل میں رکے تھے۔
میگھالیہ کے پرنسپل سکریٹری سید محمد اے. رضی کا انتقال ہو گیا ہے۔ وہ ازبکستان کے ایک ہوٹل میں مردہ پائے گئے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کی موت دورۂ قلب سے ہوئی ہے۔ اس معاملے میں تفصیلی جانکاری ابھی سامنے نہیں آئی ہے۔
افسران نے منگل (8 اپریل) کے روز محمد رضی سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ وہ آئی آر ٹی ایس افسر کے طور پر 2021 سے میگھالیہ میں ڈیپوٹیشن پر کام کر رہے تھے۔ وہ 4 اپریل کو ذاتی سفر پر ازبکستان گئے تھے اور وہاں بخارا شہر کے ہوٹل میں رکے تھے۔ ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح رضی نے فون کا جواب نہیں دیا۔ پھر بعد میں ہوٹل کے ملازمین نے ان کے کمرے کا دروازہ توڑا جہاں وہ مردہ پائے گئے۔
میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کانراڈ سنگما نے محمد رضی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’حکومت کے پرنسپل سکریٹری، آئی آر ٹی ایس، سید محمد رضی کے اچانک انتقال کے بارے میں سن کر بہت تکلیف ہوئی۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ ان کی لاش وطن واپس لانے کے لیے سبھی رسمیں پوری کر لی گئی ہیں۔ رضی کی بیوی ازبکستان کے شہر بخارا کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔
محمد رضی کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سنگما نے کہا کہ ’’رضی کی حیرت انگیز صلاحیت اور محنت ان کے ذریعہ سنبھالے گئے ہر محکمہ میں صاف نظر آتا تھا۔ وہ ہمیشہ اپنے کام کو ذمہ داری سے کرتے تھے، جس سے آس پاس کے لوگ ترغیب حاصل کرتے تھے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اپنے کام سے الگ رضی ایک گرمجوشی سے بھرے اور ہنس مکھ شخص تھے۔ وہ ہر کسی سے ملتے تھے۔ انھیں ان کے ساتھیوں کے ذریعہ بہت پیار اور عزت دی جاتی تھی۔ ان کی غیر موجودگی ہم سبھی کے لیے ایک بڑا صفر ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔