سعودی عرب: منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں میرٹھ کے نوجوان کو سنائی گئی سزائے موت، اہل خانہ کو ملا 15 جنوری تک کا وقت
پولیس کے مطابق زید پر 700 گرام منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔ سعودی نے اس معاملہ میں میرٹھ کے ایس ایس پی کو نوٹس جاری کیا ہے تاکہ اہل خانہ اگر اس کی پیروی کرنا چاہیں تو عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

علامتی تصویر، یو این آئی
اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے ایک نوجوان کو سعودی عرب میں موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ یہ سزا سعودی کی عدالت نے منشیات کی اسمگلنگ معاملے میں سنائی ہے۔ الزام ثابت ہونے کے بعد سعودی کی ایک عدالت نے سزائے موت سنائی، حالانکہ نوجوان کے اہل خانہ اس سلسلے میں اپیل کر سکتے ہیں۔ اس معاملے میں میرٹھ کی پولیس کو مکمل جانکاری فراہم کر دی گئی ہے۔ میرٹھ پولیس نے زید کی سزائے موت سے متعلق اس کے اہل خانہ کو اطلاع بھی دے دی ہے۔ میرٹھ ضلع کے رچھوتی گاؤں کا رہنے والا زید کار ڈرائیور کے طور پر سعودی گیا تھا۔ الزام ہے کہ وہاں جا کر زید نے منشیات کی اسمگلنگ شروع کر دی تھی۔
ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق زید کو سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے منشیات کی اسمگلنگ کے معاملے میں سزائے موت سنائی ہے۔ زید کو جدہ سنٹرل جیل میں 15 جنوری 2023 سے بند کر کے رکھا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق زید پر 700 گرام منشیات کی اسمگلنگ کا الزام ہے۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اس معاملہ میں میرٹھ کے ایس ایس پی کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زید کے اہل خانہ اگر اس کی پیروی کرنا چاہیں تو عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔ اس بارے میں اہل خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ اہل خانہ نے سعودی عرب جا کر عدالت میں اپیل کرنے کا فیصلہ بھی لیا ہے۔
ایس ایس پی میرٹھ کو جاری نوٹس کے مطابق زید کے اہل خانہ کو 15 جنوری 2025 تک اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ زید کی ماں ریحانہ اور والد زبیر کو اس خبر کے بعد کافی صدمہ پہنچا ہے۔ 7 بھائیوں میں زید دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کا بڑا بھائی نعیم بھی سعودی عرب میں کار ڈرائیور ہے۔ اہل خانہ نے کہا کہ زید ایماندار اور محنتی تھا لیکن اسمگلنگ کے معاملہ میں ملوث ہونے کی خبر نے انہیں اندر سے توڑ کر رکھ دیا ہے۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے قوانین میں مداخلت ممکن نہیں ہے۔ پولیس نے رپورٹ تیار کر کے متعلقہ افسران کو بھیج دی ہے۔
زید کے اہل خانہ کے مطابق وہ سال 2021 میں کار ڈرائیور کے طور پر سعودی عرب گیا تھا۔ اہل خانہ نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا بالکل بھی علم نہیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں کیسے پھنسا۔ اہل خانہ کے مطابق زید پہلے ایک کمپنی میں گاڑی چلا رہا تھا لیکن ایک حادثہ کے بعد کمپنی نے اس پر ریکوری نوٹس جاری کر دیا۔ اس کے بعد زید ایک پولیس افسر کی پرسنل گاڑی چلانے لگا۔ اسی دوران اس پر منشیات رکھنے کا الزام لگا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔