ممبئی طیارہ حادثہ میں فائٹر ثابت ہوئیں پائلٹ ماریہ زبیری

کیپٹن ماریہ زبیری نے طیارہ حادثہ سے قبل جس جانبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارہ کا رخ آبادی سے موڑ کر ایک زیر تعمیر بلڈنگ کی طرف موڑا، اس نے کئی لوگوں کی زندگی کو بچا لیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کی پہلی مسلم پائلٹ خاتون کیپٹن ماریہ زبیری جب گھر سے ٹیسٹ فلائٹ کے لئے روانہ ہوئیں تو ان کو امید تھی کہ خراب موسم کی وجہ سے فلائٹ نہیں ہو گی اور وہ جلد گھر واپس آ جائیں گی لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا ۔ 47 سالہ ماریہ جو اپنے خاندان کی چہیتی تھیں وہ اپنی زندگی سے بہت مطمئن تھیں کیونکہ ان کو پربھات کٹھوریا کی شکل میں ایک بے انتہا محبت کرنے والا خاوند ملا تھا اور یہ دونوں اپنی ایک بیٹی کے ساتھ خوش گوار زندگی گزار رہے تھے ۔

معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی ا س خبر پر یقین کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں کہ وہ ماریہ ب اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ’’اس نے (ماریہ) پوری زندگی ایک فائٹر کی طرح جی اور اس کا انتقال بھی ایک فائٹر کی طرح ہوا۔ وہ دنیا کے ہر موضوع پر اپنی چاچی سے بات کر تی تھی (شبنم ہاشمی ماریہ کی چاچی ہیں )۔ اس کے انتقال کی خبر نے مجھے پوری طرح ہلا کر رکھ دیا ہے اور ایک عرصہ بعد میری آنکھیں نم ہوئی ہیں۔ اس کا میری زندگی میں اہم مقام تھا۔‘‘

واضح رہے کیپٹن ماریہ زبیری کی طرح پائلٹ پردیپ راجپوت بھی خراب موسم کی وجہ سے اس ٹیسٹ فلائٹ کے لئے جانا نہیں چاہتے تھے جبکہ وہ خاص طور سے دہلی سے ممبئی اسی کے لئے گئے تھے۔ ماریہ کے غمزدہ شوہر پربھات کٹھووریا کہتے ہیں ’’پتہ نہیں اس فلائٹ کی اجازت کیوں دی گئی جبکہ میری اطلاع کے مطابق پائلٹ پردیپ راجپوت کے بھی اس موسم میں فلائٹ کرنے کے لئے تحفظات تھے‘‘۔ کٹھوریا اس بات پر بھی ناراض ہیں کہ ان کو ماریہ کے انتقال اور اس حادثہ کے بارے میں ٹی وی کی خبر سے پتہ لگا اور ان کو اس کی اطلاع نہیں دی گئی۔ 16 سال قبل دونوں کی شادی ہوئی تھی اور دونوں ایک دوسرے کو بہت چاہتے تھے۔کٹھوریا کہتے ہیں کہ’’ ماریہ بہت محبت کرنے والی اور خیال رکھنے والی تھیں اور آخری بار جب مری ان سے بات ہوئی تب بھی انہوں نے مجھ سے یہی پوچھا کہ کیا میں نے ناشتہ کر لیا۔ ماریہ الہ آباکے مشہور ڈاکٹر اقبال کی بڑی صاحب زادی تھیں ۔ ان کی ایک بہن دبئی میں پروفیسر ہیں ، دوسری بہن بھی دبئی میں ہیں اور بھائی دبئی میں بینکر ہیں۔

وہ پھول اپنی لطافت کی داد پا نہ سکا

کھلا ضرور مگر کھل کے مسکرا نہ سکا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 29 Jun 2018, 3:27 PM