لکھنؤ کی بیٹی مینکا نے واشنگٹن میں رقم کی تاریخ، ریڈمنڈ شہر کی پہلی خاتون کونسلر کا لیا حلف، ہاتھ میں موجود تھا ’گیتا‘
مینکا کی کامیابی ہند نژاد امریکیوں کے لیے تاریخی کارنامہ قرار دیا جا رہا ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں بڑی تعداد ہند نژاد افراد کی موجود تھی۔

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کی مینکا سونی نے گزشتہ دنوں واشنگٹن میں تاریخ رقم کرتے ہوئے ریڈمنڈ شہر کی پہلی خاتون کونسلر منتخب ہونے کا فخر حاصل کیا تھا، اور اب انھوں نے کونسلر کا حلف بھی اٹھا لیا ہے۔ وہ اس عہدہ کے لیے منتخب ہونے والی پہلی مہاجر ہند نژاد امریکی خاتون بن گئی ہیں۔ وہ لمحہ ہندوستان کے لیے فخر کا تھا جب مینکا نے بھگوت گیتا ہاتھ میں لے کر حلف برداری کی۔ جب وہ حلف لے رہی تھیں تو ہندوستانی دست کاری والی پینٹ اور سوٹ پہنے ہوئی تھیں۔ اس سے نہ صرف ہندوستانی ثقافت بلکہ ہندوستانی وراثت کی بھی عزت افزائی ہوئی۔ مینکا سونی کو جج رسیل نے حلف دلایا اور اس کے بعد لوگوں نے ہند نژاد امریکی خاتون مینکا کو لوگوں کی مبارکبادیاں ملنی شروع ہو گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ ریڈمنڈ شہر مائیکروسافٹ کے ورلڈ ہیڈکوارٹر اور امریکہ کے سب سے بااثر ٹیک ہب کی شکل میں جانا جاتا ہے۔ اس شہر میں مینکا کی کامیابی ہند نژاد امریکیوں کے لیے تاریخی کارنامہ قرار دیا جا رہا ہے۔ حلف برداری کی تقریب میں بڑی تعداد ہند نژاد افراد کی موجودگی بھی دیکھنے کو ملی۔ اس دوران میئر انجیلا برنی، سٹی کونسل کے رکن اور کئی مقامی و ہند نژاد امریکی طبقہ کے لیڈران موجود رہے۔
مینکا سونی کی کامیابی کا تذکرہ امریکہ کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی خوب ہو رہا ہے۔ ایسا اس لیے، کیونکہ 8 سال سے اقتدار میں جمے حریف کو شکست دے کر انھوں نے تاریخی جیت حاصل کی۔ سٹی کونسل بننے کے بعد سئیٹل میں ہندوستان کے قونصل جنرل پرکاش گپتا نے ان کی عزت افزائی بھی کی۔ آگرہ میں پیدا ہوئیں مینکا سونی کی تعلیم لکھنؤ میں ہی ہوئی۔ لکھنؤ یونیورسٹی سے انھوں نے گریجویٹ مکمل کیا۔ وہ تقریباً 20 سالوں تک لکھنؤ میں رہیں۔ اس کے بعد اپنے کیرئیر کو رفتار دینے کے مقصد سے بیرونِ ملک سفر کا آغاز کیا۔ وہ 30 سے زائد سالوں سے عالمی کارپوریٹ سیکٹر میں ہیں۔ ان کے پاس مائیکروسافٹ، اسٹاربکس، جنرل موٹرس اور ٹی موبائل جیسی کمپنیوں میں کام کرنے کا تجربہ ہے۔