اسٹیڈیوں میں عارضی جیل قائم کرنے کی اجازت مانگنے پر کانگریس نے کہا، ’بی جے پی جنرل ڈائر بن چکی ہے‘

دہلی بارڈر پر موجود کسانوں کا جم غفیر / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی بارڈر پر موجود کسانوں کا جم غفیر / تصویر قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

کسانوں کی آواز دبائی جا رہی ہے، انہیں سڑکیں کھود کر روکا جا رہا ہے: پرینکا گاندھی

کسانوں کے دہلی پہنچنے کی کوششوں اور ملک بھر میں کئے جا رہے مظاہروں کے درمیان کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’کسانوں کی آواز دبانے کے لئے، پانی برسایا جا رہا ہے، سڑکیں کھود کر روکا جا رہا ہے لیکن حکومت ان کو یہ دکھانے کو تیار نہیں ہے کہ ایم ایس پی کا قانونی حق ہونے کی بات کہاں لکھی گئی ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے مزید لکھا، ایک ملک، ایک انتخابت ی فکر کرنے والے وزیر اعظم کو ایک ملک، ایک رویہ بھی لاگو کرنا چاہئے۔

بی جے پی جنرل ڈائر بن چکی ہے: کانگریس

کانگریس لیڈر جے ویر شیرگل نے کہا کہ ملک کے کسانوں کے ساتھ بی جے پی ایسٹ انڈیا کمپنی اور جنرل ڈائر کی طرح سلوک کر رہی ہے۔ مودی حکومت ریڈ کارپیٹ بچھا کر آئی ایس آئی کا پنجاب میں استقبال کرتی ہے لیکن پنجاب کے کسانوں کو اپنے ہی ملک کی راجدھانی میں گھسنے نہیں دیتی۔ بی جے پی آتم نربھر ہونے میں نہیں بلکہ کسانوں کے پر کترنے میں یقین رکھتی ہے۔


کسان دہشت گرد نہیں ہیں جو عارضی جیل قائم کی جا رہی ہے: عاآپ

دہلی کوچ کر رہے کسانوں کو روکنے کے لئے دہلی کے نو اسٹیڈیموں کو پولیس عارضی جیل قائم کرنے کی تیاری کر رہے ہی۔اس حوالہ سے پولیس نے دہلی حکومت سے اجازت طلب کی ہے۔ اس پر عام آدمی پارٹی کے لیڈر راگھو چڈھا نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

راگھو چڈھا نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’میں دہلی حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ عارضی جیل قائم کرنے کی اجازت کو نانظور کر دیا جائے۔ ہمارے ملک کے کسان مجرم یا دہشت گرد نہیں ہیں۔ آئین کی دفعہ 19(1) پُر امن احتجاج کی اجازت دیتی ہے۔‘‘

کسان احتجاج، تصویری جھلکیاں

تمام تصاویر قومی آواز / وپن


یوپی کے کسان بھی دہلی کوچ کریں گے

بھارتیہ کسان یونین کے راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ہو یوپی سے دہلی کی جانب مارچ کریں اور اس کے حوالہ سے جلد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ کسان مرکزی حکومت کے خلاف لڑائی لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کے خلاف کی گئی ہریانہ حکومت کی کارروائی کی مذمت کی ہے۔

کسانوں کی آواز دبائی نہیں جا سکتی، امریندر سنگھ

پنجاب کے وزی اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کسانوں سے فوری طور پر بات کرے اور مظاہرہ کو روکے۔ امریندر سنگھ نے کہا کہ کسانوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، حکومت تین دسمبر تک انتظار کیوں کر رہے ہے!


گرین لائٹ پر کئی جگہ اسٹیشن بند

کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے کئی میٹرو اسٹیشنز کو بند کر دیا گیا ہے۔ گرین لائٹ پر بریگیڈیر ہوشیار سنگھ، بہادر گڑھ سٹی، شری رام شرما، ٹیکری بارڈر، ٹیکری کلاں، گھیورا اسٹیشن میں اینٹری اور ایگزٹ کو بند کیا گیا ہے۔

یوپی کے کسان بھی سڑکوں پر 

پنجاب کے کسانوں کے دہلی کوچ کرنے کے بعد پنجاب ہریانہ بارڈر پر چل رہی جھڑپوں کے درمیان یوپی کے کسانوں نے بھی سڑکوں پر اترنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیٹ نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج 11 بجے سے کسان حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے اور دہلی دہرادودن شاہراہ کو جام کر دیں گے۔

خیال رہے کہ احتجاج و مظاہرہ کی وجہ سے این سی آر میں پہلے ہی میٹرو خدمات میں رخنہ پڑا ہے اور نوئیڈا-دہلی میٹرو سروز بند پڑی ہے۔


پولیس کے ساتھ بات چیت ناکام، کسان دہلی جانے پر بضد

دہلی پولیس نے جمعہ کے روز سندھو بارڈر پر کسانوں سے بات کی۔ پولیس نے کسانوں سے واپس جانے کی اپیل کی اور کورونا کے اصولوں کی پاسداری کی بھی درخواست کی۔ تاہم کسان پولیس کی ایک نہیں سن رہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ دہلی جاکر رہیں گے چاہے کچھ بھی ہو جائے۔ کسانوں کا دہلی کے رام لیلا میدان میں جاکر دھرنا دینے کا ارادہ ہے۔

پولیس کی جانب سے سندھو بارڈر پر ایک مرتبہ پھر آنسو گیس کے گولے داغے گئے ہیں تاہم کسان نڈر ہوکر کھڑے ہوئے ہیں اور دہلی کے لئے پیش قدمی کرنے پر بضد ہیں۔

پنجاب-ہریانہ بارڈر پر جمعہ کی صبح بھی ہنگامہ خیز رہی۔ یہاں رات بھر کسان ڈٹے رہے ہیں صبح ہوتے ہی نعرے بازی کرتے ہوئے دہلی کی جانب کوچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس نے پانی کی بوچھار کا استعمال کر کے کسانوں کو روکنے کی کوشش کی۔ پولیس کی تمام کارروائیوں کے بعد بھی کسان دہلی جانے کو پوری طرح بےقرار نظر آئے۔

ٹھنڈ میں کسانوں پر پانی کی بوچھار بےحد نا انصافی: راہل

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کم از کم امدادی رقم (ایم ایس پی)کے مطالبے کے سلسلے میں مظاہرہ کرنے والے کسانوں پر شدید ٹھنڈ میں پانی کی بوچھار کرنے کو نا انصافی بتاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والے کسانوں کی بات سننے کے بجائے ان کی آواز کو دبا رہی ہے ۔

راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا ’’کسانوں سےایم ایس پی چھیننے والے قانون کے احتجاج میں کسانوں کی آواز سننے کے بجائے بی جےپی حکومت ان پر شدید ٹھنڈ میں پانی کی بوچھار مارتی ہے۔ کسانوں سے سب کچھ چھینا جارہا ہے اور صنعت کاروں کو تھال میں سجا کربینک،قرض معافی ،ایئرپورٹ ،ریلوے اسٹیشن بانٹے جارہے ہیں۔‘‘

کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ انصاف مانتے کسانوں کے سینے پر پڑنے والی لاٹھیاں بی جے پی راج کے کفن میں آخری کیل ثابت ہو گی اورجیت کسانوں کی ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا، ’’شدید ٹھنڈ کے درمیان اپنے جائز مطالبات کے سلسلے گاندھیائی طریقے سے دہلی جارہے کسانوں کو زبردستی روکنے اور واٹر کینن چلانا مودی - کھٹر حکومت کی تاناشاہی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔کسان بلوں کے سلسلے میں کانگریس کی حمایت کسانوں کے ساتھ ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Nov 2020, 7:55 AM